Preacher - 3 days ago نکمے آدمی اور بدصورت عورتیں خدا کی طرف سے اس دنیا کو دئیے گئے تحفوں میں سے ایک بہترین تحفہ ہیں ۔ FOLLOW 1REPLY REPORT Life Advice Preacher : Going to Haunted places - 52 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Preacher : Maybe it is 😑 - 52 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Life Advice Preacher : Be excited - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Attitude Quotes Preacher : فی امان اللہ 🍁 - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Preacher : Feelings are worthless 😶 - 53 months ago FOLLOW 3REPLIES SHARE LINK REPORT Preacher : Don't share your personal feelings with everyone 🍁 - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Preacher : It's right 😶 - 53 months ago FOLLOW 1REPLY SHARE LINK REPORT Sad Poetry Preacher : It's happening with me 🍂🍃🍁 - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Life Advice Preacher : It kills 😶 - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Preacher : Yeah sure 😶 - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Life Advice Preacher : And vice versa 🌚 - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Life Advice Preacher : Feelings and emotions 🍃 - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Islamic Quotes Preacher : No captions 🍃 - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Preacher : خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہئے یہ تماشا اب سر بازار ہونا چاہئے خواب کی... MORE▼تعبیر پر اصرار ہے جن کو ابھی پہلے ان کو خواب سے بیدار ہونا چاہئے ڈوب کر مرنا بھی اسلوب محبت ہو تو ہو وہ جو دریا ہے تو اس کو پار ہونا چاہئے اب وہی کرنے لگے دیدار سے آگے کی بات جو کبھی کہتے تھے بس دیدار ہونا چاہئے بات پوری ہے ادھوری چاہئے اے جان جاں کام آساں ہے اسے دشوار ہونا چاہئے دوستی کے نام پر کیجے نہ کیونکر دشمنی کچھ نہ کچھ آخر طریق کار ہونا چاہئے جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفرؔ آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہئے - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Preacher : ایسا وہ بے شمار و قطار انتظار تھا پہلی ہی بار دوسری بار انتظار تھا خاموشیٔ... MORE▼خزاں تھی چمن در چمن تمام شاخ و شجر میں شور بہار انتظار تھا دیکھا تو خلوت خس و خاشاک خواب میں روشن کوئی چراغ شرار انتظار تھا باہر بھی گرد امید کی اڑتی تھی دور دور اندر بھی چاروں سمت غبار انتظار تھا پھیلے ہوئے وہ گھاس کے تختے نہ تھے وہاں دراصل ایک سلسلہ وار انتظار تھا کوئی خبر تھی آمد و امکان صبح کی اور اس کے ارد گرد حصار انتظار تھا کس کے گمان میں تھے نئے موسموں کے رنگ کس کا مرے سوا سروکار انتظار تھا امڈا ہوا ہجوم تماشا تھا دائیں بائیں تنہا تھیں آنکھیں اور ہزار انتظار تھا چکر تھے پاؤں میں کوئی شام و سحر ظفرؔ اوپر سے میرے سر پہ سوار انتظار تھا - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT Preacher : بھول بیٹھا تھا مگر یاد بھی خود میں نے کیا وہ محبت جسے برباد بھی خود میں نے... MORE▼کیا نوچ کر پھینک دیے آپ ہی خواب آنکھوں سے اس دبی شاد کو ناشاد بھی خود میں نے کیا جال پھیلائے تھے جس کے لیے چاروں جانب اس گرفتار کو آزاد بھی خود میں نے کیا کام تیرا تھا مگر مارے مروت کے اسے تجھ سے پہلے بھی ترے بعد بھی خود میں نے کیا شہر میں کیوں مری پہچان ہی باقی نہ رہی اس خرابے کو تو آباد بھی خود میں نے کیا ہر نیا ذائقہ چھوڑا ہے جو اوروں کے لیے پہلے اپنے لیے ایجاد بھی خود میں نے کیا انکساری میں مرا حکم بھی جاری تھا ظفرؔ عرض کرتے ہوئے ارشاد بھی خود میں نے کیا 🍁🍂🍃 - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT submitted by uploaded by profile: Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain ABOUT PRIVACY POLICY SIGN UP LOGIN IMAGES
Preacher : Don't share your personal feelings with everyone 🍁 - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Preacher : خامشی اچھی نہیں انکار ہونا چاہئے یہ تماشا اب سر بازار ہونا چاہئے خواب کی... MORE▼تعبیر پر اصرار ہے جن کو ابھی پہلے ان کو خواب سے بیدار ہونا چاہئے ڈوب کر مرنا بھی اسلوب محبت ہو تو ہو وہ جو دریا ہے تو اس کو پار ہونا چاہئے اب وہی کرنے لگے دیدار سے آگے کی بات جو کبھی کہتے تھے بس دیدار ہونا چاہئے بات پوری ہے ادھوری چاہئے اے جان جاں کام آساں ہے اسے دشوار ہونا چاہئے دوستی کے نام پر کیجے نہ کیونکر دشمنی کچھ نہ کچھ آخر طریق کار ہونا چاہئے جھوٹ بولا ہے تو قائم بھی رہو اس پر ظفرؔ آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہئے - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Preacher : ایسا وہ بے شمار و قطار انتظار تھا پہلی ہی بار دوسری بار انتظار تھا خاموشیٔ... MORE▼خزاں تھی چمن در چمن تمام شاخ و شجر میں شور بہار انتظار تھا دیکھا تو خلوت خس و خاشاک خواب میں روشن کوئی چراغ شرار انتظار تھا باہر بھی گرد امید کی اڑتی تھی دور دور اندر بھی چاروں سمت غبار انتظار تھا پھیلے ہوئے وہ گھاس کے تختے نہ تھے وہاں دراصل ایک سلسلہ وار انتظار تھا کوئی خبر تھی آمد و امکان صبح کی اور اس کے ارد گرد حصار انتظار تھا کس کے گمان میں تھے نئے موسموں کے رنگ کس کا مرے سوا سروکار انتظار تھا امڈا ہوا ہجوم تماشا تھا دائیں بائیں تنہا تھیں آنکھیں اور ہزار انتظار تھا چکر تھے پاؤں میں کوئی شام و سحر ظفرؔ اوپر سے میرے سر پہ سوار انتظار تھا - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT
Preacher : بھول بیٹھا تھا مگر یاد بھی خود میں نے کیا وہ محبت جسے برباد بھی خود میں نے... MORE▼کیا نوچ کر پھینک دیے آپ ہی خواب آنکھوں سے اس دبی شاد کو ناشاد بھی خود میں نے کیا جال پھیلائے تھے جس کے لیے چاروں جانب اس گرفتار کو آزاد بھی خود میں نے کیا کام تیرا تھا مگر مارے مروت کے اسے تجھ سے پہلے بھی ترے بعد بھی خود میں نے کیا شہر میں کیوں مری پہچان ہی باقی نہ رہی اس خرابے کو تو آباد بھی خود میں نے کیا ہر نیا ذائقہ چھوڑا ہے جو اوروں کے لیے پہلے اپنے لیے ایجاد بھی خود میں نے کیا انکساری میں مرا حکم بھی جاری تھا ظفرؔ عرض کرتے ہوئے ارشاد بھی خود میں نے کیا 🍁🍂🍃 - 53 months ago FOLLOW 0REPLIES SHARE LINK REPORT