مستقل کون جگہ دیتا ہے
ہر کوئی دل سے اٹھا دیتا ہے
سامنے کچھ ہے دکھاتا کچھ ہے
دل تو اندھا ہی بنا دیتا ہے
چار ہی دن کا تعلق ابرک
سب کی اوقات بتا دیتا ہے
جتنے ہمدرد ملے دوست ملے یار ملے
سبھی ابھرتے ہوئے سورج کے پرستار ملے
زندگی لائی ہے سر بازار کس لئے
ہم تو یوسف بھی نہیں جو کوئی خریدار ملے