جو خیال تھے نہ قیاس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے_ وہ محبتوں کی جو اساس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے__ جنہیں مانتا ہی نہیں یہ دل وہی لوگ میرے ہیں ہمسفر__ مجھے ہر طرح سے جو راس تھے وہی لوگ مجھ سے بچھڑ گئے__
تیرے حامی ہیں سو اٹھ کر بھی نہیں جا سکتے جانے کس وقت یہاں رائے شماری ہو جائے اُسکو اس واسطے دل سے نہ نکالا کہ کہیں خالی رکھنے سے مکان اور نہ بھاری ہو جائے