ہم اس گٹار بدن کی دھنوں سے واقف ہیں ...
سو اس کو چھوتے ہوئے انگلیاں بدلتے ہیں ...
وہ تصویر دیکھاتی ہے رقیب کے سنگ
میں احتراماً لکھتا ہوں بہت پیاری ہے
میں نے سیکھا ہے ریاضی کے اصولوں سے
جو نا ممکن ہے اسے فرض کر لیا جائے
مٹی بھی جمع کی کھلونے بھی بنا کر دیکھے
زندگی کبھی نہ مسکرائی پھر بچپن کی طرح۔💔😰
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain