جس دن تم میرا ہاتھ تھام کر چلو گی اُس دن ناسا کے ہیڈ آفس کے سیٹلائٹ فون پر یہ پیغام گونجے گا مشن کمپلیٹیڈ !! نظامِ شمسی میں دو گمشدہ ستاروں نے ایک دوسرے کو پا لیا ہے
تم بن میری ذات ادھوری جیسے کوئی بات ادھوری💘 ھجر کے سارے دن ہیں پورے لیکن ھے ہر رات ادھوری💘 لفظوں کی گہرائی میں جھانکھوں سمجھو نہ ہر بات ادھوری💘 نم آنکھیں اور سُوکھی پلکیں ھوتی ھے برسات ادھوری💘 مجھ سے مجھ کو چھین گئے تم رہ گئی میری ذات ادھوری💘
اپنے ہونٹوں پر سجانا چاہتا ہوں آ تجھے میں گنگنانا چاہتا ہوں کوئی آنسو تیرے دامن پر گرا کر بوند کو موتی بنانا چاہتا ہوں تھک گیا میں کرتے کرتے یاد تجھ کو اب تجھے میں یاد آنا چاہتا ہوں چھا رہا ہے ساری بستی میں اندھیرا روشنی کو، گھر جلانا چاہتا ہوں آخری ہچکی ترے زانو پہ آئے موت بھی میں شاعرانہ چاہتا ہوں
اشک ضائع ہو رہے تھے دیکھ کر روتا نہ تھا جس جگہ بنتا تھا رونا میں اُدھر روتا نہ تھا، صرف تیری چپ نے میرے گال گیلے کردیئے میں تو ہوں وہ جو کسی کی موت پر روتا نہ تھا.🥀💔