اُس شخص سے بڑھ کر تُم سے بیزار اور کون ہو سکتا ہے ، جو یہ پتہ ہونے کے باوجود کہ تُمہاری خُوشی اور غم اُسی سے وابستہ ہے ، تُمہیں دُکھ میں مُبتلا رکھے۔۔
اُس شخص سے بڑھ کر تُم سے بیزار اور کون ہو سکتا ہے ، جو یہ پتہ ہونے کے باوجود کہ تُمہاری خُوشی اور غم اُسی سے وابستہ ہے ، تُمہیں دُکھ میں مُبتلا رکھے۔۔
زندہ رہنے کو بھی لازم ہے سہارا کوئی کاش مل جائے غم ہجر کا مارا کوئی ہے تیری ذات سے مجھ کو وہی نسبت جیسے چاند کے ساتھ چمکتا ہوا تارہ کوئی کیسے جانو گے کہ راتوں کا تڑپنا کیا ہے تم سے بچھڑا جو نہیں جان سے پیارا کوئی ہم محبت میں بھی قائل رہے یکتائی کے ہم نے رکھا ہی نہیں دل میں دوبارہ کوئی سوچتا ہوں کہ تیرے پہلو میں جو بیٹھا ہوگا کیسا ہوگا وہ پری وش وہ تمہارا کوئی کون بانٹے گا مرے ساتھ مری تنہائی ڈھونڈ کے لا دو مجھے زیست سے ہارا کوئی
سوچتا ہوں کہ تیری یاد آخر اب کسے رات بھر جگاتی ہے آج اک بات تو بتاؤ مجھے زندگی خواب کیوں دکھاتی ہے کیا ستم ہے کہ اب تیری صورت غور کرنے پہ یاد آتی ہے کون اس گھر کی دیکھ بال کرے روز اک چیز ٹوٹ جاتی ہے