hello everyone
Aslam o Alaikum
غمِ حبیب شکایت ہے زندگی سے مجھے
ترے بغیر بھی کٹتی رہی ذرا نہ رُکی !!🖤
زندہ رہنے کو بھی لازم ہے سہارا کوئی
کاش مل جائے غم ہجر کا مارا کوئی
ہے تیری ذات سے مجھ کو وہی نسبت جیسے
چاند کے ساتھ چمکتا ہوا تارہ کوئی
کیسے جانو گے کہ راتوں کا تڑپنا کیا ہے
تم سے بچھڑا جو نہیں جان سے پیارا کوئی
ہم محبت میں بھی قائل رہے یکتائی کے
ہم نے رکھا ہی نہیں دل میں دوبارہ کوئی
سوچتا ہوں کہ تیرے پہلو میں جو بیٹھا ہوگا
کیسا ہوگا وہ پری وش وہ تمہارا کوئی
کون بانٹے گا مرے ساتھ مری تنہائی
ڈھونڈ کے لا دو مجھے زیست سے ہارا کوئی
عجیب طرزِ اُداسی ھے سوگواری ھے
کہ جیسے یار ملے اور مل کے مر جائے💔
میں تیرا کُچھ بھی نہیں ہُوں مگر اِتنا تو بتا...!!
دیکھ کر مُجھ کو، تیرے ذہن میں آتا کیا ہے...؟؟🙂🖤
زندگی چار دن کی ہے اور تُو
تین دن سے نہیں ملا مجھ سے
🖤🥀
رسماً جو پوچھتے ہیں کدھر ہوں کدھر نہیں..
اُن کو جواب ہے کہ جدھر ہوں، اُدھر نہیں.
ہم سماعت کو ہتھیلی پہ لیے پھرتے ہیں
تیری آواز میں کوئی تو پکارے ہم کو
تُو ہے وہ قیمتی نقصان جو راس آیا ہے
اچھے لگتے ھیں تیرے بعد خسارے ہم کو♥️
کون سا سنایا گیا ہے آپ کو قصہ ہماری پارسائی کا
ہمارا تو نام سر فہرست آتا ہے خانہ خرابوں میں
دل جو پہلو سے گیا خوب ہُوا... جانے دو
آؤ اب تم مرے پہلو میں رہو, دل بن کر
سوچتا ہوں کہ تیری یاد آخر
اب کسے رات بھر جگاتی ہے
آج اک بات تو بتاؤ مجھے
زندگی خواب کیوں دکھاتی ہے
کیا ستم ہے کہ اب تیری صورت
غور کرنے پہ یاد آتی ہے
کون اس گھر کی دیکھ بال کرے
روز اک چیز ٹوٹ جاتی ہے
نکلی ہے فال اہلِ خرد کی کتاب سے
اک جام قیمتی ہے جہانِ خراب سے 🔥🖤
اے زیست اِدھر دیکھ کہ ہم نے تیری خاطر وہ دن بھی گزارے جو گزرنے کے نہیں تھے"ـ😓❤🩹
پُوچھیں گے جب عزیز ، تیری خیریت تو ھم
کس مُنہ سے کہیں گے ..... کوئی رابطہ نہیں
بس اپنا ہی مسئلہ سنبهالا نہیں گیا
یوں تو کتنوں کے کام آئے تھے ہم ۔
۔ 🤍✨
ناجانے کون سی خوشبو سے بنائی گئی ہو
تیری مہک تیری تصویر سے بھی آتی ہے،
🖤
پسندیدہ شخص کی باتیں ہمیشہ یاد رہتی ہیں
مگر تلخ رویہ اور لہجہ حفظ ہو جاتا ہے ""🙂
شام ہو اور گھر کے لیے دل مچل اٹھے
شام ہو اور دل کے لیے کوئی گھر نا ہو
اُن دنوں تو جو کبھی دور نہیں ہوتا تھا
جسم تھکتا تھا مگر چور نہیں ہوتا تھا
ایسی غربت تھی یقیں مان یہاں تک کہ مجھے
عشق ہو جائے تو بھرپور نہیں ہوتا تھا
یونہی کچھ روز مجھے ساتھ بٹھایا اس نے
ورنا میں شہر میں مشہور نہیں ہوتا تھا
ہم نے پھر آ کے بتایا کہ گزارو ایسے
ہجر کا کوئی بھی دستور نہیں ہوتا تھا
پہلے سب دوست خدا کا ہی کہا کرتے تھے
لفظ دنیا میں یہ"مزدور" نہیں ہوتا تھا
تیرے آنے سے جھکی شاخ پھلوں سے اُن کی
جن درختوں پہ کبھی بُور نہیں ہوتا تھا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain