دنیا مجھ سے بہتر ہے تو
آپ دنیا ہی رکھ لیجئے
رستہ بدل لیا میں نے اب میری جگہ یہی ہے
تیری جگہ نہیں ہوں میں تیری سزا یہی ہے
ادھورے خواب کی دہلیز پہ سویا نہیں کرتے
کسی بھی ایک غم پہ بار ہا رویا نہیں کرتے
آخر کتنا چاہنا پڑتا ہے ایک شخص کو
کے وہ کسی اور شخص کو نہ چاہے
جب تم ہی میرے مقابل ہو تو فتح کیسی
جاؤ ہم ساری خوشیاں وار گئے، ہم ہار گئے
حسرتیں روگ بن گئیں مرشد
لوگ ذہنی مریض کہتے ہیں اب
اور پھر کچھ راتیں ایسی بھی ہوتی
ہیں کہ سانس لینا وبال لگتا ہے
دوا بھی چل رہی ہے مرض بھی بڑھ رہا ہے
جانے کون میرے مرنے کی دعا کر رہا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain