One day you'll remember all those times I tried
to talk to you and you didn't listen.
You'll remember how many times I told you your
attitude hurt me and you ignored me.
You'll remember I let you know you were losing
me and you didn't believe it.
You'll remember all the good I did for you and
you didn't appreciate it..
You'll remember the times I folded up to save
our relationship, even when you weren't right. you'll remember
my jokes, my pickiness and even all that you
called toxicity in me, for not accepting your
mistakes.
I made you a priority and I wasn't a priority for you
Everything is temporary, don’t stress.
Priorities are rare , fake is everywhere.
Privacy is power , what people don't know they
can't ruin.
کہا جاتا ہے...
کہ ٹوٹنے کے بعد
تعلق ختم ہو جاتے ہیں
مگر...
ایک فیلنگ کا نوٹیفکیشن
روز آتا ہے
ایک بےنامی سی کشش
روز کھینچتی ہے
تعلق شاید ٹوٹ جاتے ہوں
مگر یادیں نہیں
وہ...
ہر نیند، ہر خواب،
ہر نوٹیفکیشن میں
اب بھی زندہ رہتی ہیں۔
نہ کوئی بھیجا گیا مسیج
نہ کوئی جواب
بس وہی خاموشی
جو ہر بار
"delivered" ہو کر بھی
"read" نہیں ہو پاتی۔
ہم کیوں
اپنی اسکرین کی روشنی
اس کے اسٹیٹس کی طرح
بار بار چیک کرتے ہیں؟
پھر واٹس ایپ کا وہ "typing…"
اور دل کی دھڑکن کا اچانک رک جانا.
کہتے ہیں...
جب دل ٹوٹتا ہے
تو لوگ بدل جاتے ہیں
پھر ہم کیوں نہیں بدلے؟
ہم کیوں اب بھی
اسی وقت آن لائن آتے ہیں
جب وہ آیا کرتا تھا؟
پھر وہی بےنامی سا اک کمنٹ
کسی پوسٹ پر —
"اچھا لکھا ہے"
اور ہم، اپنے دل کی دیوار سے
ٹکرا کے پوچھتے ہیں
"کیا واقعی؟ یہ ہم پر تھا؟"
کہا تھا اُس نے
کہ بس اب ختم...
نہ کوئی کال، نہ مسیج، نہ یاد
پھر ہم کیوں
اس کے ہر نئے فالور کو
غور سے دیکھتے ہیں
جیسے ہر نیا رشتہ
ہمیں مٹا رہا ہو؟
پھر ہم کیوں
کبھی ایک فیک آئی ڈی سے
اس کی اسٹوری دیکھتے ہیں
پھر چپ چاپ
اپنی آنکھوں میں وہی پرانا "آخری سین" لے کر
نیند سے پہلے
اس کی ڈی پی بدلنے کا وقت یاد رکھتے ہیں؟
کہتے ہیں...
بلاک ہو جانا سب کچھ مٹا دیتا ہے
پھر ہم کیوں
کبھی کسی کی پرانی تصویر
زوم کر کے دیکھتے ہیں
جیسے وہ تصویر ہم سے کچھ بولے گی
جیسے وہ ہنسی،
اب بھی صرف ہمارے لیے ہے۔
سنا ہے وہ خوش ہے اب
اپنی نئی دنیا میں
اور ہم...
ہم اب بھی پچھلے آن لائن وقت کو
پچھلے آخری سین میسج کو
ایک یاد کی طرح محفوظ رکھتے ہیں۔
جب کسی کی یاد ستائے اور ہاتھ خود بخود فون کی
طرف بڑھے، تو ٹھہر جاؤ۔ یاد رکھو، تمہیں جو چیز یاد آ
رہی ہے وہ اصل شخص نہیں، بلکہ تمہارے دل نے جو
تصویر بنا رکھی ہے وہ یاد آ رہی ہے۔ جیسے پرانی فلم کا
کوئی یادگار سین - حقیقت میں وہ لمحہ گزر چکا، وہ
جذبات ختم ہو چکے، بس یاد ہی باقی ہے۔ اس فرق کو
سمجھو تو درد کم ہو جاتا ہے، کیونکہ تم کسی موجودہ
انسان کو نہیں، اپنے خیال میں بنے ایک نقشے کو یاد کر
رہے ہو۔
کبھی ڈر لگتا ہے...؟
ہاں، تمہیں کھونے کا...
اگر میں چلی جاٶں تو...؟
تو پھر رہ جاؤں گا صرف سانسوں میں، جینا تو ختم ہو جائے گا...
کبھی سوچا میرے بغیر...؟
سوچا تھا، اور وہی سوچ جہنم لگی...
کیا میری آنکھوں میں سچ دیکھتے ہو...؟
تمہاری آنکھیں آئینہ ہیں، دل کا...
کیا ہم ہمیشہ ساتھ رہیں گے...؟
جب تک سانس ہے، اور اُس کے بعد بھی...
مرنے کے بعد بھی...؟
ہاں، میری دعاؤں میں، ہر لمحہ، تم...
بس اتنا ہی چاہتے ہو...؟
اتنا نہیں، تم ہی سب کچھ ہو...
کبھی خدا سے مانگا تھا مجھے...؟
ہاں، اور اُس دن پہلی بار دل کو یقین آیا کہ خدا سنتا ہے...
کیا واقعی اتنی اہم ہوں...؟
تم ہی تو وجہ ہو زندگی کی...
کبھی ناراض ہو تم...؟
ہاں، جب تم خود کو کم سمجھتی ہو...
کبھی دُور جانے کا سوچا...؟
نہیں، تم ہو تو سب کچھ ہے...
کبھی مایوس ہوئے مجھ سے...؟
مایوسی تو تب تھی، جب تم نہیں تھیں...
اور اب...؟
اب ہر دن عید سا لگتا ہے...
کیا میں تمہاری روشنی ہوں...؟
تم تو میری ساری دُنیا ہو...
اور اندھیرا...؟
تم نے سب چھین لیا، صرف روشنی چھوڑی...
کہاں ہو تم...؟
یہیں، تمہارے خیالوں میں...
کیا کر رہے ہو...؟
مسکرا رہا ہوں، تمہیں یاد کر کے...
کیوں یاد کر رہے ہو...؟
کیونکہ دل خوش ہوتا ہے...
کب سے یہ عادت ہے...؟
جب سے تم آئے ہو زندگی میں...
محبت ہے کیا...؟
سکون ہے، جیسے تمہاری آواز...
سکون کہاں سے آتا ہے...؟
تمہارے لفظوں سے، تمہارے ہونے سے...
دل بہلتا ہے تم سے بات کر کے...؟
نہیں، دل جیتا ہے...
وہ:
کب سے اداس ہو...؟
وہ:
جب سے وہ خوشی چھین لی گئی، جسے میں نے خدا سمجھا تھا...
وہ:
کیا میں کچھ کہوں...؟
وہ:
کہہ دو... شاید کوئی لفظ ٹوٹے دل کو جوڑ دے...
وہ:
تم تنہا نہیں ہو...
وہ:
مگر جو میرے اندر ہے، وہ بھی تو اکیلا ہے...
وہ:
میں ساتھ ہوں نا...
وہ:
کب تک...؟
وہ:
جب تک تم چاہو...
وہ (لڑکی):
تمہیں کبھی موسم عجیب لگتے ہیں...؟
وہ (لڑکا):
ہاں... جب وہ اندر کے موسم سے میل نہ کھائیں...
وہ:
بارشیں پسند ہیں...؟
وہ:
بہت... پر اب آنکھیں بھی بارش کرتی ہیں، فرق نہیں رہا...
وہ:
مرنے کا دل کرتا ہے...؟
وہ:
دل؟ وہ تو کب کا مر چکا...
وہ:
کیا چاہیے تمہیں...؟
وہ:
ایک آواز... جو میرے اندر کی خاموشی کو توڑ دے...
وہ:
اگر میں وہ بن جاؤں تو...؟
وہ:
تو میں جینا سیکھ لوں گا... ایک بار پھر...
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain