میں سخت لہجے برداشت نہیں کرتا....!
میں کسی کو اجازت نہیں دیتا کہ مجھ سےاونچی آواز
میں بات کی جائے....!
جہاں مجھے اپنا وجود غیر ضروری لگے میں اس منظر
سے خود ہی ہٹ جاتا ہوں....!
مجھے بلاوجہ لوگوں کے پیچھے بھاگنا یا چپکنا زہر لگتا
ہے....!
یا تو مجھے ساری دنیا سے زیادہ اہمیت دی جائے....!
یا پھر میں آپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں رکھ سکتا
.!
آپ اسکو میری اناپرستی یا خودپسندی کہہ سکتے ہیں
مگر میرے لیے یہ میری خوداری ہے .
رکھ گیا تھا وہ خود کو میرے پاس
اور مجھے لے گیا تھا جاتے ہوئے
جو بات سچ نہ ہو اسے کہتا نہیں ہوں مَیں
رَستے میں لا کے چھوڑ دوں، ایسا نہیں ہوں مَیں
لازِم ہے اعتماد مگر حسنِ دل کشا!
اِتنا نہ پاس آ کہ فرشتہ نہیں ہوں مَیں
تو کیوں نہ آیا میرے بلانے پہ ایک بار؟
جب تو مجھے بلاتا ہے، آتا نہیں ہوں مَیں؟
بھرتا نہیں مَیں آہ کہ ہے پاسِ آبرو
اور تو سمجھ رہا ہے تڑپتا نہیں ہوں مَیں
ایسا نہ ہو کہ رنج رہے پھر تمام عمر
جی بھر کے دیکھ لے کہ دوبارہ نہیں ہوں مَیں
بس صبر اور دیر کرنے میں، پسندیدہ شخص بھی دل
سے اتر جاتا ہے۔
رابطے میں تاخیر، باتوں میں ٹال مٹول، اور ہر بار صرف
صبر کی امید—یہ وہ چیزیں ہیں جو دل میں موجود
محبت کو آہستہ آہستہ مٹا دیتی ہیں۔
انسان تھک جاتا ہے جب اُس کی اہمیت صرف لفظوں
میں ہو، عمل میں نہیں۔
پھر وہی شخص، جو دل کا سب سے قریب تھا، دل سے
اُتر جاتا ہے… خاموشی سے، بے آواز۔
"زندگی آپ کو کتنا ہی تھکا دے،کھڑے رہنا چاہیےکیونکہ
کچھ لوگ آپ سے ٹیک لگائے ہوتے ہیں۔
ہم دونوں ہی دھوکہ کھا گئے ہیں
میں نے تمہیں اوروں سے الگ سمجھا
اور تم نے مجھے اوروں جیسا سمجھا
ہت کم لوگوں کے ساتھ ہماری طبیعت میچ ہوتی ہے،
لازمی نہیں کہ کوئی اپنا ہو___ انسان کسی شخص کی
آنکھوں میں اپنے لیئے عزت اور اُس کی دل میں محبت
اور اُس کے لفظوں میں احساس ڈھونڈ لے تو پھر چاہ کر
بھی اُسے نہیں بھول پاتا___ پھر ہمیں ہر وقت اُس کے
ساتھ کی ضرورت ہوتی ہے___کیونکہ پھر اُس شخص کے
بغیر کہاں قرار ملتا ہے
اگر میں کبھی تم سے بات کرنا چھوڑ دوں تو پریشان
مت ہونا، میں تم سے نفرت نہیں کرتا۔
شاید میں تمہاری توجہ مانگ مانگ کر تھک گیا ہوں۔
میں نے تو بس معمولی سی توجہ مانگی تھی، اور تم نے
ایسا محسوس کرایا جیسے میں بہت زیادہ مانگ رہا
ہوں۔
میں نے سب کچھ محسوس کیا، مگر کچھ نہیں کہا،
کیونکہ میں ہمیشہ سمجھنے کی کوشش کرتا ہوں، چاہے
اس میں میری تکلیف ہی کیوں نہ ہو۔
معذرت !
میں بس اب تھک گیا ہوں
پچھتاوے کی مار کھا کر واپس آنے والوں کے لیے دل کے
دروازے کبھی نہیں کھولنے چاہیے،انہیں انہی کی آگ
میں جلنے دینا چاہیے۔۔۔ان کے لیے یہی سزا کافی ہے
کبھی بھی کسی پر یہ مان نہیں رکھنا چاہیے کہ اگر آج
وہ شخص آپ کے ساتھ ہے تو وہ آنے والے ہر نئے دن میں
آپ کے ساتھ موجود رہے گا خواہ حالات کیسے بھی ہوں
گمان بھی مت رکھیں کہ آپ کا دل ان کی موجودگی
کو محسوس بھی کر سکے گا خود کو اس غلط فہمی
سے جتنا جلدی ممکن ہو سکے نکال دیں لوگ لمحوں
میں پرایا کر دیتے ہیں عادتیں بدل لیتے ہیں اتنی
خوبصوررتی سے نظرانداز کرنے کا ہنر جانتے ہیں کہ آپ
کو اپنی موجودگی پر بھی شک گزرنے لگتا ہے لہذا اپنی
ذات کو، اپنی خوشی کو اپنے سکون کو کسی بھی
دوسرے شخص سے وابستہ مت کریں اور بے نیاز ہو
جائیں ایسے ہر تعلق سے جو جو آپ کو ذہنی معذور بنا
کر رکھ دے!
شکریہ یہاں تک آنے کا🖤
واجب تھی جس بات پہ حیرانی بہت۔۔۔!!
ہم لڑکھڑائے مُسکرائے اور چل دیئے۔۔
وگوں کو تھوڑی سپیس دیناسیکھیں وہ ہروقت آپ
کےساتھ نہیں رہ سکتے وہ بھی انسان ہیں آپ کے ہر بار
آواز دینے پر نہیں آسکتے آپ خود بھی ہر وقت اپنی
موجودگی کا احساس دلانا چھوڑ دیں جو کام موجودگی
نہیں کر پاتی وہ اس جگہ سے آپ کی غیر موجودگی
کرجاتی ہے کبھی کبھی کمی محسوس ہونا اچھاہوتاہے
اس سے ہمیں اپنی برداشت کا پتالگ جاتا ہے کہ ہم کتنا
عادی ہوچکےہیں کسی چیز یا انسان کے یاپھر مستقل
کمی سے ہم پر کوئی اثر پڑے گا یا نہیں ,پر انسان نے اکثر
خود کو دھوکے میں رکھا ہوتا ہے وہ سمجھتا ہے میں
addicted ہوں لیکن ایسا نہیں ہوتا آہستہ آہستہ ہم
نارمل لینا شروع کردیتے ہیں ہر اس انسان یا چیز یا پھر
کسی عادت کو بس تھوڑی سی سپیس کی ضرورت ہے
آپ کو آپ کے دماغ کو
وقت گزرتا گیا تم دل سے اتر گئے ہو،اور ہم بھی اب
خاموش ہوگئے.!!پیغام آنابند ہوگئے، جی بھرگئے.!!پر اب
بھی پرانی.چیٹ،پرانی تصویر، پرانی فارورڈ. تحریر،کوئی
سٹیکر تمھاری یاد دلا ہی دیتا ہے.!!مجھے پتا ہےتم اب
میرے لیے نہیں ہو ۔اس لئے اب دل کو تمھاری یاد نہیں
ستاتی یہ پتھر ہو چکا ہے.
زندگی اس وقت بہتر ہو جاتی ہے جب آپ کو لوگوں
میں دلچسپی نہ ہو۔
کبھی بھی کسی کو ترجیح نہ بنائیں جب آپ ان کے
لیے ایک آپشن ہو۔
جو شخص چوبیس گھنٹوں میں آپ کو چند لمحوں کی
توجہ نہیں دے سکتا اس نے تیس گھنٹوں میں بھی
کچھ نہیں کرنا دل کو مفت کے دلاسے دینے سے
اچھا ہے کہ پہلا سٹاپ آتے ہی امید کی ٹرین سے اتر
جائیں ورنہ اس سفر میں آپ اپنی شناخت اور
زندگی کے بہت سے خوشگوار لمحے گنوا دیں
گےجو آپ بنا کسی سہارے کے بہت خوبصورتی
سے گزار سکتے ہیں!
ضروری نہیں کہ ٹائم پاس کچھ دن کا ہو کچھ لوگ
1سال 2 سال اور زیادہ دیر بھی ٹائم پاس کرتے ہیں اور
اتنی مہارت سے کرتے ہیں
کہ انکے ساتھ بیتا اپکا ہر لمحہ آپکو سچ لگتا ہے
کیونکہ آپکو ان پر یقین ہوتا ہے کیونکہ کوئی ہمارے
ساتھ ٹائم پاس نہیں کرتا بلکہ ہم خود اسکی وقت گزری
کی وجہ بنتے ہیں کیوں کہ ہم خود یقین کرتے ہیں اس پر
اور ہم یہ بات جان بھی چکے ہوتے ہیں کے ہماری اسکی
زندگی میں اہمیت کیا ہے پھر بھی ہم اپنی اہمیت کو
اپنی نادان سے خواہش کے پیچھے چھپا کر اپنی عزت
نفس کو رسوا کر دیتے ہیں
پہلے سونا آسان تھا ، لائٹ بند ہوتے ہی نیند آجاتی تھی ،
لیکن اب جب بھی ہم سونے کیلئے اندھیرا کرتے ہیں ،
سوچ کی موم بتیاں صبح تک جل رہی ہوتی ہیں
پتا نہیں کیا بدلا ہے پر اب پہلے جیسا کچھ نہیں رہا
"میں نے اسے پہلے ہی بتا دیا تھا کہ میں گھٹ گھٹ کر
جینے والوں میں سے نہیں اگر کوئی چھوڑ کر چلا جائے تو
میں پرواہ نہیں کرتا اور اگر میں چھوڑ کر چلا جاوں تو
پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھتا!
میں سرد راتوں میں ساری ساری رات بیٹھ کر چائے پی کر غم کو بھلانے کی کوشش نہیں کرتا
چھوٹی چھوٹی سی آہٹ پر میرا دل کبھی زور سے نہیں
دھڑکا پھولوں کی نزاکت اور خوشبو مجھے توڑ نہیں
سکتی گہرے کالے بادلوں کی آمد کے بعد موسلا دھار
بارش میں کسی کی یاد میں آنسو بہانہ میرے لیے
بچگانہ عمل ہے!
مجھے کبھی خواہش نہیں ہوتی کہ مجھے اس کی ایک
جھلک ہی نظر آ جائے اس کے جانے کے بعد شاید ہی مجھے
اس کی یاد آئے۔ لیکن اب تو کوئی چارہ ہی نہیں بنتا
سالوں بیت گئے بس یہی انتظار کرتے کہ بس ایک لمحے
کے لیے ہی سہی وہ ملے تو اسے کہوں!
کہ میں نے سب جھوٹ کہا تھا!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain