وہ میرے سامنے بیٹھا رہتا ہے
ڈھیروں باتیں کرتا ہے
میرے سونے کے بعد
پسند ہوں گی ابھی تک کہانیاں اس کو
وہ میرے جیسا کوئی اب بھی ڈھونڈتا ہوگا
اس طرح پھیر پھیر کے باتیں نہ کیجیے
لہجے کا رخ سمجھتا ہوں بچہ نہیں ہوں میں
چھوڑ کے جانا ہے تو جا، پر بات ادھوری ثابت کر
مجھ سے جھگڑا کر اور مجھ کو غیر ضروری ثابت کر
بات بجا ھے کہ ہوتے ہیں دوچار مسائل سب کے ہی
جانتا ہوں مجبوری، لیکن مجبوری کوثابت کر
بحث نہیں بنتی دونوں کی، پھر بھی اے بہتان پرست
جتنی باتیں گھڑ رکھی ہیں، ایک تو پوری ثابت کر۔۔
وہ انسان ہمیشہ خوش رہتا ہے
جو کسی سے کوئی اُمید
نہیں رکھتا۔
قطرہ قطرہ کر کے پگھلتی رہی انتظارِ زیست
وہ کریں گے ہم سے رابطہ شاید آج ، شاید آج
میں تمہارا کون ہوں۔۔ ؟
تم میری کیا ہو۔۔؟
ہم ایک دوسرے سے وابستہ ہیں یا نہیں ہیں۔۔؟
ہم ایک دوسرے کو جانتے ہیں، تھے یا نہیں ..؟
اب سے پہلے ملے تھے یا اب کے بعد کبھی ملیں گے...؟
ا
میرا خیال تھا میں ہی یہاں اکیلا ہوں
سُنا ہے آپ کا بھی ہم نشیں نہیں کوئی؟
وہ اب تک کہیں سوئ پڑى ہوگى
میں اکیلا چائے پی رہا ہوں
اُسے اردو پہ دسترس ہے پنجابی نہیں جانتی
میں آکھیا بہت سوہنی ایں ۔کہندی سوچوں گی.
خودکشی سے پہلے میں اپنے ذہن میں جمی ہوئی تمام
سوچوں کو لفظوں میں ڈھال کر تمہارے انباکس میں
چھوڑ جاؤں گا۔
وہ خوف، وہ پچھتاوے، وہ خواب جو کبھی رنگوں میں
تھے اور اب راکھ بن گئے،
سب کو ایک ایک کر کے الفاظ کے دریا میں بہا دوں گا۔
تاکہ تم جان سکو کہ میرا بوجھ صرف میرا نہیں تھا،
کہ میرے اندر اتنی خاموشی کیوں تھی،
کہ میں زندگی کے ہجوم میں بھی اتنا تنہا کیوں تھا۔
شاید وہ لفظ تمہارے دل تک پہنچ کر تمہیں ہلا دیں،
شاید تم سمجھ سکو کہ میں گرنے سے پہلے کتنی بار
سنبھلا تھا،
اور یہ بھی کہ میں اپنی ہار کو ہار مان کر نہیں بلکہ
سچ لکھ کر جا رہا ہوں —
ایسا سچ جو دنیا کو کبھی نہ ملا،
اور جو صرف تمہارے انباکس میں سانس لے گا۔
آپ غلطی سے کسی لڑکی کے بالوں کی تعریف کر دیں
فوراً سے جواب آئے گا ارے نہیں ابھی تو آدھے بھی
نہیں رہے کاش آپ پہلے دیکھتے
عورت دوست ہو یا محبوبہ اگر یہ بولے کے اگر تم نے
ایسا کچھ کیا تو block کر دوں گی تو مرد کو چاہیے
ویسا ہی کریں جیسا عورت نے منع کیا ہے کیوں کے
دوست اور محبوبہ ایسی رکھو جو آپکو block کرنے کا
سوچیں بھی نا
کُھلی فضاؤں کے ہوتے، کسے پڑی ہے کہ وہ
میرے ساتھ رہے اور گُھٹن قبول کرے
تمام لوگ آپکے احترام کے مستحق نہیں ہوتے، کچھ نظر
انداز ہونے کے حقدار ہیں ۔
یہ دنیا بڑی عجیب جگہ ہے یہاں چہرے بدلتے ہیں، لہجے
بدلتے ہیں، وعدے بدلتے ہیں، اور سب سے زیادہ، لوگ
بدلتے ہیں، یہاں لوگ حقیقت سے زیادہ دکھاوے پر
یقین رکھتے ہیں، سچ سے زیادہ جھوٹ پر، محبت سے
زیادہ مفاد پر، اور خلوص سے زیادہ دھوکے پر
تعلق فریب ہوتا ہے تم غیر ہی اچھے ہو۔
جب جسم سے روح نکل سکتی ہے
تو دل سے لوگ
کیوں نہیں ؟؟
میں خود کو خود میں گُم رکھتا ہوں
میں ہر شخص کو قابلِ کلام نہیں سمجھتا
سب سے بہترین گفتگو وہ ہوتی ہے
جو انسان خود سے
کرتا ہے
۔ کم از کم غلط فہمی کا کوئی خطرہ تو نہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain