پھر اس نے دور جا کے بتایا مجھے، کہ دیکھ!
ایسے بھی کھیلتا ہے مقدر کبھی کبھی
اصرار تھا کہ انہیں بھلا دیجیے
ہم نے بھلا دیا تو وہ اس پر بھی خوش نہیں۔۔
محبت دُھول نہیں
جسے کپڑوں سے جَھاڑ دیأ جاۓ
محبت تو تُمہارے سینے کے اَندر
دَھڑکتأ دِل ہے۔
یونہی بے سبب نہ پھرا کرو، کوئی شام گھر بھی رہا کرو
وہ غزل کی سچی کتاب ہے، اسے چپکے چپکے پڑھا کرو
دوری تو فقط تیرا اوجھل پن ہے
ہر لمحے خیالوں کی زینت ہو تم
رات آئے تھے ، وه خوابوں میں
آج آنکھیں ذرا ، نخرے میں ہیں
کسی کی بات پہ ٹھہراؤ کب ہوا اپنا
تمہاری بات پہ آئے تو بات ٹھہری ہے۔
ہاۓ تجھ کو بھی میری ذات سے ہمدردی ہے۔
یار تجھ سے تو محبت کی توقع تھی مجھے
اِس نئے لہجے سے دل ڈوبنے لگتا ہے مرا
تم پکارو مجھے۔۔۔۔۔۔ آواز پرانی دے کر
کندن ہوئے ہیں آگ بھی اپنی لگا کے ہم
ہم پر کسی سنار کی مرضی نہیں چلی۔۔
کل مسکرا رہے تھے سرِ بزمِ دوستاں
تم ایک دِن ملال نہیں کر سکے مرا ؟
کچھ پتہ ہے تجھے اترائے ہوئے پھرتے ہیں
ایک لمحہ بھی ترے ساتھ بتائے ہوئے لوگ
یہ دکھ نہیں کہ اندھیروں سے صلح کی ہم نے۔۔۔
ملال یہ ہے کہ اب صبح کی طلب بھی نہیں۔۔۔
رات آئے تھے ، وه خوابوں میں .....!!
آج آنکھیں ذرا ، نخرے میں ہیں .....!!
محبت
کی کوئی ٹیکسٹ بک نہیں ہوتی
سب کچھ آؤٹ آف سلیبس ہوتا ہے
کبھی رگ رگ درد
تو
کبھی روح تک سیراب!!
سنا ہے اس کو سخن کے اصول آتے ہیں__!!
کرے کلام تو باتوں سے پھول آتے ہیں__!!
سنا ہے پڑھانے میں مٹھاس ایسی ہے__!!
بخار ہو بھی تو بچے سکول آتے ہیں_
چاند کی پگھلی ہوئی چاندی میں
آؤ کچھ رنگ سخن گھولیں گے
تم نہیں بولتی ہو مت بولو
ہم بھی اب تم سے نہیں بولیں گے
میں بہت دیر تک دیکھتا رہا
تم آئے ہی نہیں تصویر سے باہر
فراق یار کی بارش، ملال کا موسم۔
ھمارے شہر میں اترا کمال کا موسم
حسین عورت جب بھی ہنستی ہے تو فرشتے کائنات کے دکھ لکھنا بھول جاتے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain