جب سکندر اعظم جس کو (Alexander The Great) کہا جاتا تھا جس نے آدھی سی زیادہ دنیا فتح کی تھی. لیکن جب پختونوں کے ساتھ جنگ کرنے میں مصروف تھا تو 4 سال لگ گئے جب وہ پختونخوا کے پہاڑوں میں لڑ رہا تھا۔ سکندر اعظم کی ماں نے اپنے بیٹے کو خط بھیجا کہ بیٹے تم نے صرف 6 سال میں پوری دنیا فتح کر لی اور 4 سال ہو گئے ایک ملک فتح نہ ہوا؟ سکندر اعظم نے اپنی ماں کو خط کا جواب لکھ دیا کہ ماں آپ نے یونان میں صرف ایک سکندر اعظم کو جنم دیا یہاں ہر ماں نے ایک ایک سکندر اعظم کو پیدا کیا ہے.
حضرت بلال رضی اللہ عنہ سے ایک دفعہ کسی نے پوچھا کہ آپ نے پہلی دفعہ حضور نبی کریم (ص) کو کیسے دیکھا؟ بلال رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں مکے کے لوگوں کو بہت ہی کم جانتا تھا۔ کیونکہ غلام تھا اور عرب میں غلاموں سے انسانیت سوز سلوک عام تھا، انکی استطاعت سے بڑھ کے ان سے کام لیا جاتا تھا تو مجھے کبھی اتنا وقت ہی نہیں ملتا تھا کہ باہر نکل کے لوگوں سے ملوں، لہذا مجھے حضور پاک یا اسلام یا اس طرح کی کسی چیز کا قطعی علم نہ تھا۔ ایک دفعہ کیا ہوا کہ مجھے سخت بخار نے آ لیا۔سخت جاڑے کا موسم تھا اور انتہائی ٹھنڈ اور بخار نے مجھے کمزور کر کے رکھ دیا، لہذا میں نے لحاف اوڑھا اور لیٹ گیا۔ ادھر میرا مالک جو یہ دیکھنے آیا کہ میں جَو پیس رہا ہوں یا نہیں، وہ مجھے لحاف اوڑھ کے لیٹا دیکھ کے آگ بگولا ہوگیا۔ اس نے لحاف اتارا اور سزا کے طور پہ میری قمیض بھی اتروا دی