Damadam.pk
Rubab-11's posts | Damadam

Rubab-11's posts:

Rubab-11
 

کس قدر ھو گا یہاں مہرو وفا کا ماتم
ھم تیری یاد سے جس روز اُتر جائیں گے
❤️

Rubab-11
 

میں نے دل سے کہا ہم جھیل گئے ہجر کا دن
دل نے چپکے سے کہا شام ذرا ہونے دو

Rubab-11
 

اسے بھلا کر مجھے اب سکونِ قلب ملا،
وہ "شخص" میرے لئے باعثِ اذیت تھا!!

Rubab-11
 

اب اسکو کھو رہا ہوں اشتیاق سے
وہ جسے ڈھونڈ نے میں زمانے لگے مجھے!!!

Rubab-11
 

اپنے لفظوں کو تکلم سے گرا کر جانا
اپنے لہجے کی تھکاوٹ میں بکھر جائیں گے

Rubab-11
 

ٹوٹ کر اور ہوئے ہم مضبوط
!!!خوف یہ تھا کہ بکھر جائیں گے

Rubab-11
 

اس کے لہجے میں برف تھی لیکن
!!!چھو کے دیکھا تو ہاتھ جلنے لگے

Rubab-11
 

وہ جو کترا کے گزرتا تھا میرے سائے سے
سنا ہے اب میرے نقش قدم ڈھونڈتا ہے!!

Rubab-11
 

کیا کہا ہجر گزارا ہے تم نے، چلو بتلاؤ!
ایک لمحے میں بھلا کتنے برس ہوتے ہیں؟
❤️❤️

Rubab-11
 

دیکھو اے عمرِ رواں خواہشیں رہ جائیں گی،
تم گزر جاؤ گی چُپکے سے تمھارا کیا ہے

Rubab-11
 

عجب مکاں ہے کہ جس میں مکیں نہیں آتا
حدُودِ شہر میں کیا، دل کہیں نہیں آتا ؟

Rubab-11
 

اب کی بار اس کا حذف میری انا تھی
سو صلح کا پرچم جلادیا میں نے ۔

Rubab-11
 

اے گردش ایام مجھے رنج بہت ہے
کچھ خواب تھے ایسے جو بکھرنے کے نہیں تھے۔۔۔۔!!!

معلوم نہیں کون سی بستی کے مکین تھے
کچھ لوگ میری سوچ سے بھی بڑھ کر حسین تھے۔۔۔آزادی مبارک❤
R  🔥 : معلوم نہیں کون سی بستی کے مکین تھے کچھ لوگ میری سوچ سے بھی بڑھ کر حسین - 
Rubab-11
 

تیرا وجود معتبر ہے زندگی میں میری
تیرے سوا نہیں آتا کسی پہ پیار مُجھےzuhaib ❤

Rubab-11
 

اُسے کہنا.
مکمل کچھ نہیں ہوتا
مِلن بھی نا مکمل ہے
جدائی بھی ادھوری ہے
یہاں اِک موت پوری ہے
اُسے کہنا
اُداسی جب رگوں میں خون کی مانند اُترتی ہے
بہت نقصان کرتی ہے
اُسے کہنا
بِساطِ عِشق پر جب مات ہوتی ہے
دُکھوں کے شہر میں جب رات ہوتی ہے
مکمل بس خُدا کی ذات ہوتی ہے۔!❤️

Rubab-11
 

بہت وثوق ، دلیلوں کے ساتھ کرتا ہے
زباں دراز وہ آنکھوں سے بات کرتا ہے
"❤زوہیب"

Rubab-11
 

تمہارے گرد دائرہ ہے میری دعاؤں کا ۔
تم میرے انتخاب کی مقدس لکیر ہو۔❤۔۔۔!zuhaib

Rubab-11
 

جو اک خلا ہے محبت میں وصل و ہجر کے بیچ۔
سبھی کو خوف اس درمیاں سے آتا ہے۔
ہے ذات ایسی مقفل کہ دم نہیں آتا۔ تیرا خیال نہ جانے کہاں سے آتا ہے۔

Rubab-11
 

تھام کر ریشمی ہاتھوں میں ہوا کی چادر
رُوح میں گھول لیں تاروں کا حسیں تاج محل