خیر کی راہ میں ہمیشہ روشنی کا پیغام ہے شر کی گلی میں، دل کی پرچھائیاں خاموش ہیں، بوجھ کا دھواں ہے خیر وہ ہے جو دلوں کو سکون دے، ہر زبان پر دعائیں ہوں شر وہ ہے جو دل میں اندھیرا چھپائے، اور زندگی میں ہو فتنہ و گلاہیں ہوں خیر کا چراغ ہے جس سے راستے روشن ہوتے ہیں شر کی ہوا میں، صرف اندھیرے کا رقص ہوتا ہے جب دل میں خیر ہو، زندگی آسان ہو جاتی ہے شر سے بچنا ہی اصل میں زندگی کی حقیقت ہو جاتی ہے خیر کا سفر ہمیشہ دل کو سکون دیتا ہے اور شر کی گزرگاہ ہر پل دل کو زخم دیتا ہے اختیار ہمارا ہے، ہم کہاں چلتے ہیں خیر کی راہ ہو یا شر، انتخاب ہمارا ہی ہوتا ہے 🕯🕯ŇÌĜĤŤ🕯🕯😴
عشق میں کبھی یہ راز بھی سمجھنا ضروری ہے جب دل میں سکون ہو، تبھی محبت کا دروازہ کھولنا ضروری ہے محبت کبھی خود کو کھونے کا عمل نہیں یہ وہ رشتہ ہے جو دل کی صفائی سے شروع ہوتا ہے پیار میں اگر عزت اور سکون نہ ہو تو پھر یہ رشتہ جھوٹ اور دکھوں کا پیچھا کرتا ہے عشق کا راستہ جب سچائی سے خالی ہو تو وہ راہ دلوں کو اندھیروں میں لے آتی ہے محبت، پیار اور عشق کی حقیقت میں بس اگر خود کو سمجھو تو پھر دل کبھی نہ دھوکا دے دور رہو ان محبتوں سے جو دکھوں کا سبب بنیں یقین رکھو، سچی محبت وہی ہے جو دل کی گہرائی سے نکلے
سچائی کا رستہ کبھی بھی آسان نہیں ہوتا مگر دل کی سکونت میں یہی سب سے پیارا ہوتا جھوٹ کا سایہ لمحوں میں مٹ جاتا ہے لیکن سچ کا چمک ہر دکھ کو جیت جاتا ہے سچائی وہ چراغ ہے جو اندھیروں میں جلاتا ہے یہی انسان کے اندر کا اصل نور دکھاتا ہے جھوٹ کا پھیلاؤ ایک دن خود کو پکڑ لیتا ہے مگر سچ ہمیشہ سچ کے راستے پر چلتا ہے دل میں سچائی ہو تو ہر لفظ میں تاثیر ہوتی ہے سچ کبھی نہ ٹوٹے، اس کی ہر بات میں حقیقت ہوتی ہے زندگی کا اصل مقصد یہی سمجھنا ہے سچائی کی راہ پر چل کر انسان بننا ہے
مسکراہٹ تیرا صدقہ ہے، رحمت کی بارش ہے دلوں کی دنیا کو تیرے لبوں کی روشنی سے تازگی ہے جب تیری مسکراہٹ بکھرتی ہے فضاؤں میں اللہ کی رضا کی جھلک دکھائی دیتی ہے ہر دم جو ہنستی مسکراہٹ، دلوں میں سکون لاتی ہے یہ ایک نعمت ہے، جو ہر غم کو پگھلاتی ہے رسول اللہ ﷺ کی مسکراہٹ سے ہے یہ سبق کہ ہر لمحہ دل میں ایمان کی محبت رک مسکراہٹ ہے عبادت کا رنگین لباس دل کی صفائی، زبان کی صدق سے ہے یہ اظہار خاص خوش رہنا اللہ کی رضا کا ہی پیغام ہے تھوڑی سی مسکراہٹ میں ایک جنت کا مقام ہے
اچھائی کے رستے پر چلنا آسان نہیں ہوتا ہر قدم پر آزمائش کا سامنا کرنا ہوتا چاہے راہ میں کانٹے بچھے ہوں یا اندھیری رات ہو لیکن دل میں امید، لب پہ دعا ساتھ ہو سچائی کے سفر میں ٹھوکر بھی ملے گی پھر بھی صبر سے یہ دنیا ہارے گی نفرت کو محبت سے جواب دینا برائی کو اچھائی سے مٹا دینا کامیابی وہی جو دل کو سکون دے راستہ وہی جو رب کی طرف لے اچھائی کے سفر میں تھکنا نہیں یہی تو وہ راہ ہے جسے کبھی رکنا نہیں
خود کو سمجھنا ہی سب سے بڑی حکمت ہے جو اپنے اندر کی حقیقت کو جان لے، وہی مکمل ہے دنیا کی رنگینیوں میں کبھی کھو نہ جانا سکون اور خوشی دل میں چھپے ہیں، انہیں تلاش کرنا
زندگی کے سبق میں نے بہت دیر سے سمجھے خوابوں کے پیچھے بھاگنا ایک فریب سے کم نہیں سکون ملتا ہے دل کو جب حقیقت کو اپنائیں یہی اصل خوشی ہے، جب خود کو پا جائیں
خود شناسی کی راہ میں ایک عجب ہے کائنات، اپنے دل کے سفر میں ملتی ہے ہر بات۔ اپنی ذات کی گہرائیوں میں اتر کر دیکھ، ہر خواب، ہر حقیقت کو صبر سے پرکھ کر دیکھ۔ نہ دُنیا کے شور میں اپنا عکس گم کر، اپنے دل کی خاموشیوں میں خود کو سُن کر دیکھ۔ یہی تو ہے زندگی کا اصل راز، خود کو پہچاننا ہے، سب سے بڑا اعزاز۔ خود کی تلاش میں چھپی ہے ہر بات کی کلید، اپنے آپ کو جان کر ہی ملتی ہے زندگی کی دید۔ یہ سفر تنہائی کا ہے، مگر کمال کا، خود شناسی کا لمحہ ہے سب سے خوشحال کا۔ دل کے آئینے میں جھانک اور سچائی کو پا، خود شناسی کا یہ نور ہے، زندگی کا راستہ۔ جب خود کو پہچانے گا، تو دنیا کو بھی دیکھے گا، خود شناسی کے سفر میں ہی، خود کو سچائی سے جوڑے گا۔
مخلوقِ خدا کا ہے یہ جہاں وسیع و عریض، ہر دل میں ہے محبت، ہر دل میں ہے ایک تیز۔ کسی کی مسکان میں خدا کا عکس ہے، کسی کے آنسو میں، زندگی کا سبق ہے۔ یہ رنگ برنگی دنیا، سب کا ہے ایک حصہ، خدا کی مخلوق میں چھپی ہے محبت کی ہَوا۔ ذات، رنگ، اور زبان کے فرق کو بھلا دو، خدا کی ہر تخلیق کو گلے سے لگا لو۔ ہر چہرے میں دیکھو، وہی نورِ الہی، مخلوقِ خدا کی خدمت میں ہے اصل راہِ فلاحی۔ محبت، اخلاص، اور خلوص کی یہ زبان، خدا کی مخلوق کا ہے یہ سب سے بڑا انعام۔ چاہے انسان ہو، چرند ہو یا پرند، سبھی مخلوقِ خدا ہے، سبھی کو رکھو پسند۔ خدا کی رضا میں ہے مخلوق سے پیار، یہی ہے اصل بندگی، یہی ہے ہمارا کردار۔ چلو، سب کے لئے محبت کا پیغام بانٹیں، مخلوقِ خدا کو امن و سکون کا پیغام دیں۔
اندھیروں میں قندیل کی روشنی بکھر گئی، دل کے سناٹے میں، خوشبو سی بھر گئی۔ یہ چمک ہے امید کی، اندھیروں کا مقابلہ کرتی، ہر لمحہ، ہر پل میں، دل کی دھڑکن سنبھالتی۔ رات کی خاموشی میں، ایک سرگوشی سی ہے، قندیل کی روشنی میں، زندگی کی روشنی چمکتی ہے۔ چاہت کے راستوں پر، یہ قندیل جلتی رہے، دکھ کے لمحوں میں بھی، مسکراہٹ کو پلتی رہے۔ ہر رات کی تنہائی میں، قندیل کی چمک ہے ساتھ، اندھیروں کی گلیوں میں، یہ روشنی ہے ایک پناہ۔ خوابوں کی دنیا میں، جب دکھوں کا سامنا ہو، قندیل کی روشنی میں، دل کا ہر غم ٹوٹتا ہو۔ یہ قندیل ہے محبت کی، یہ قندیل ہے وفا کی، اندھیروں میں بھی یہ چمکے، دل کی ہر خواہش کی۔ زندگی کی کٹھن راہوں میں، یہ روشنی رہے میری رہنما، اندھیروں میں قندیل کی طرح، ہمیشہ چمکتی رہے، یہی ہے دعا۔
خاموش روح کا یہ عالم ہے، جس میں ہر درد کی صدا خاموش ہے۔ چپ رہ کر بھی کہانی سناتی ہے، دل کے کونے میں چھپے رازوں کو جانتی ہے۔ آنسوؤں کی چپ، مسکراہٹ کی چادر، خاموش روح کا یہ سفر، کبھی نہ ہو گا ادھورا۔ گزرے لمحوں کی یادیں، گہری ہیں بہت، خاموشی کی آغوش میں، بکھرے ہیں خوابوں کے خط۔ جب رات کی تنہائی، دل کو ڈھانپ لیتی ہے، خاموش روح کی سسکی، خوابوں کو چُراتی ہے۔ چاہت کے لمحات میں، کرب کی گونج ہے، یہی خاموش روح، دل کی ہر تڑپ کی گونج ہے۔ کبھی کبھی یہ خاموشی بھی، دل کی بات کرتی ہے، خوابوں کی دنیا میں، حقیقت سے ہمکلام کرتی ہے۔ خاموش روح کی خاموشی میں، اک پیغام ہے، زندگی کی تلخیوں میں، محبت کا احسان ہے۔ دوریوں کے درد میں بھی، یہ روح جیتی ہے، خاموش رہ کر بھی، عشق کی ہر خوشبو بکھرتی ہے۔
محبت کا نام لے کر سب نے چہرے بکھیرے، پر دل کی گہرائیوں میں، سچے احساس نہیں پھیریں۔ مسنوئی باتوں کے یہ لبادے اوڑھ کر، آنسوؤں کے سمندر کو، کس نے دھیما کیا ہے، یہ سب ہی جانتے ہیں۔ چمکدار آنکھوں سے، جھوٹے وعدے کیے گئے، پر حقیقت کے آئینے میں، خوابوں کو بکھرنے دیا گیا۔ لفظوں کی خوشبو میں، زہر گھول دیا گیا، محبت کا دعویٰ کرتے ہوئے، دل کو توڑ دیا گیا۔ چاہت کی کہانیوں میں، دکھ کا جال بُنا، یہ مسنوئی محبت کا کیا جوہر ہے، جو خود کو چھپاتا ہے۔ چہرے کی مسکراہٹوں میں، بے زاری چھپی، محبت کا رنگ چڑھاتے ہوئے، دل کی باتیں خاموش رہیں۔ ایک لمحے کی خوشی، عمر بھر کا دکھ بن گئی، مسنوئی محبت کا یہ سفر، کہیں بھی نہ رکے، نہ جھکے۔ پر دل کی گہرائیوں میں، ایک چاہت کی جڑ ہو، اسی کی تلاش میں، زندگی کا ہر لمحہ گزر جائے۔
زندگی کی راہوں میں چلتے ہوئے، اپنے علاوہ کسی کو کچھ نہ سمجھنا۔ دل کی گہرائیوں میں چھپی باتیں، ان کو خاموشی سے، کبھی بیان نہ سمجھنا۔ دنیا کی چکاچوند میں گم ہو کر، خود کو بھولنا، یہ کوئی کارنامہ نہ سمجھنا۔ دوستوں کی باتیں، رشتہ داروں کے مشورے، لیکن اپنے دل کی آواز کو کبھی انجان نہ سمجھنا۔ وقت کا سفر ہے، گزر جائے گا، پر اپنے خوابوں کی قیمت کو کبھی کم نہ سمجھنا۔ اپنے سفر کا راستہ خود چننا ہے، اپنے علاوہ کسی کو کچھ نہ سمجھنا۔ زندگی کے میدان میں جو ہو تم، اپنے سوا کسی کو کمزور نہ سمجھنا۔
اپنے علاوہ کسی کو کچھ نہ سمجھنا، دل کی باتوں کو کبھی فرضِ بیان نہ سمجھنا۔ تم خود میں ہو ایک عالمِ خاص، یہ جہاں تمہارا ہے، یہی راز پر خدا نہ سمجھنا۔ لوگ تمہیں اپنے رنگ میں ڈھالنے کو کہیں گے، اپنے رنگ میں رہنا، ان کا پیغام بس ہوا سمجھنا۔ تم ہو تو منزل ہے، تم ہو تو راہ بھی ہے، پر اس راستے میں کسی کو اپنا ہمسفر نہ سمجھنا۔ اپنی طاقت اور ہمت پر بس بھروسہ رکھنا، اور اپنے علاوہ کسی کو کچھ نہ سمجھنا۔