کیوں تو اچھا لگتا ہے وقت ملا تو سوچیں گے تجھ میں کیا کیا دکھتا ہے وقت ملا تو سوچیں گے سارا شہر شناسائی کا دعویدار تو ہے لیکن کون ہمارا اپنا ہے وقت ملا تو سوچیں گے ہم نے اسکو لکھا تھا کچھ ملنے کی تدبیر کرو اسنے لکھ کر بھیجا ہے وقت ملا تو سوچیں گے موسم،خوشبو، بادصباء چاند شفق اور تاروں میں کون تمھارے جیسا ہے وقت ملا تو سوچیں گے یا تو اپنے دل کی مانو یا پھر دنیا والوں کی مشورہ اسکا اچھا ہے وقت ملا تو سوچیں گے کیوں تو اچھا لگتا ہے وقت ملا تو سوچیں گے وقت ملا تو سوچیں گے
سب تری دید کے عنوان! خدا جانتا ہے میں جو آ جاتا ہوں ملتان! خدا جانتا ہے ابروئے یار کی جنبش نے غزل جو کہہ دی رکھ کے بیٹھا ہوں میں دیوان! خدا جانتا ہے کارِ دشوار محبت کو سمجھ رکھا تھا اس قدر کام تھا آسان! خدا جانتا ہے یہ تری آنکھوں میں، مَیں ہوں یا ہے مجھ سا کوئی؟ مجھ کو خود کی ناہیں پہچان! خدا جانتا ہے ہے ترے ہاتھوں کا اعجاز وگرنہ دل میں ایسی ہلچل تھی مری جان! خدا جانتا ہے
*بیوی مزے مزے سے گول گپے کھا رہی تھی 20 سے 25 کھا لئے تو پھر اس نے اپنی شوہر سے پوچھا* *اور کھا لو۔۔؟* *شوہر ناگن!کھا لے* *بیوی نے شوہر کو تھپڑ مارا اور بولی ناگن کس کو بولا*؟ *شوہر۔ارے میں نے کہا نا۔گن کھا لے جتنا دل کرتا ہے جانو*😂🫣🫣