کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ زندگی میں دو منٹ کوئی میرے پاس نہ بیٹھا آج سب میرے پاس بیٹھے جا رہے تھے کوئی تحفہ نہ ملا آج تک آج سب پھول ہی پھول دئے جا رہے تھے دو قدم ساتھ چلنے کو تیار نہ تھا کوئی آج قافلہ بن کے سب ساتھ چلے جارہے تھے ترس گئے تھے ہم کسی ایک ہاتھ کیلئے آج سب کندھے سے کندھا دئے جا رہے تھے آج پتا چلا کہ موت کتنی حسین ہوتی ہے ہم تو زندگی بس یونہی جئے جا رہے تھے۔