Damadam.pk
Samrakhan222's posts | Damadam

Samrakhan222's posts:

Samrakhan222
 

عجلت میں اپنا قیمتی سامان چھوڑ کر
گاڑی کے پیچھے بھاگنے والوں کی خیر ہو
زادِ سفر میں گاؤں کی یادوں کو باندھ کر
شہروں کو لوٹتی ہوئی آنکھوں کی خیر ہو

Samrakhan222
 

اطمینان بھی اندر سے آتا ہے،
اور ضمیر کے کوڑے بھی اندر سے لگتے ہیں۔
خوشی کی کونپل بھی اندر سے پھوٹتی ہے،
اور آنسوؤں کی آبشاریں بھی اندر سے آمڈتی ہیں۔
خوف کا آتش فِشاں بھی اندر سے پھٹتا ہے،
اور سکون کی ندیاں بھی اندر سے بہتی ہیں۔
تو باہر کیا ہے؟؟
باہر کچھ بھی نہیں۔۔!
تمھاری کائنات تمھارے اندر سمٹی ہوئی ہے۔
اسے باہر کہاں ڈھونڈتے پھرتے ہو۔۔؟
💯✔️

Samrakhan222
 

رفوگروں سے _____ملاقات کر کے آیا ہوں
تمہارے زخم دکھائے ہیں بات کر کے آیا ہوں
کسی نئے سے محبت __کی بات چھیڑی ہے
لگا ہے دل سے کوئی ہاتھ کر کے آیا ہوں
خلیل الرحمٰن قمر

Samrakhan222
 

میں اِس خُلوص کے صدقے!! اے سامعین مگر...!!
جو حال بول نہ پائیں کِسے سُناتے ہیں...؟؟
کِسے بتاتے ہیں آنکھوں کی سُرخیوں کا سَبَب...!!
بہت اُداسی میں کِس کو گَلے لگاتے ہیں...؟؟
_🌻

Samrakhan222
 

کبھی یاد آئے , تو پوچھنا
ذرا اپنی , خلوتِ شام سے
کسے عشق تھا, تیری ذات سے
کسے پیار تھا , تیرے نام سے❤️
ذرا یاد کر , کہ وہ کون تھا
جو کبھی تجھے بھی , عزیز تھا
وہ جو مر مٹا , تیرے نام پہ
وہ جو جی اٹھا , تیرے نام سے 🖤
ہمیں بے رُخی کا . نہیں گلہ
کہ یہی وفاؤں کا , ہے صِلہ💔
مگر ایسا , جرم تھا کون سا
گئے ہم , دعا و سلام سے😢
کبھی یاد آئے , تو پُوچھنا
ذرا اپنی , خلوتِ شام سے 🥀

Samrakhan222
 

اِک تو بدن کی خستگی پہ خانداں کا بوجھ
اُس پـر تجھے اٹھائـے پِھـروں اے پرائے ہجر

Samrakhan222
 

دو قدم چاند مرے ساتھ جو چل پڑتا ہے
شہر کا شہر تعاقب میں نکل پڑتا ہے
میں سرِ آب جلاتا ہوں فقط ایک چراغ
دوسرا آپ ہی تالاب میں جل پڑتا ہے
پیاس جب توڑتی ہے سر پہ مصیبت کے پہاڑ
کوئی چشمہ میری آنکھوں سے ابل پڑتا ہے
بے خیالی میں اسی راہ پہ چل پڑتا ہوں ہوں
جانتا بھی ہوں کہ اس راہ میں تھل پڑتا ہے
ایسا لگتا ہے کہ تو دیکھ رہا ہے مڑ کر
جب ہواؤں سے کسی شاخ میں بل پڑتا ہے
ٹوٹ جاتا ہے محبت کا تسلسل یکسر
'آج' کے بیچ میں جس وقت یہ 'کل' پڑتا ہے
درد بھی دیتا ہے دروازے پہ دستک دوشی
دل کی دھک دھک سے بھی

Samrakhan222
 

دو چار باتیں وہ لوگ بھی سُنا کر گئے ہم کو
جن کی قمیضوں پر اپنا گریبان تھا ہی نہیں
اتنے پارساؤں میں پھر دم نہ گُھٹتا تو کیا ہوتا
جو بھی ملا فرشتہ ہی ملا انسان تھا ہی نہیں
. . . . . . . . .. . . 🔥

Samrakhan222
 

ksi number ki maloomat kesy li jati hn

Samrakhan222
 

کون کون ٹیلی گرام سے پیسے کما رہا ہے گیم کھیل کے

Samrakhan222
 

اپنوں کے دیئے گئے دکھ اور تکلیف کے سامنے ہم کتنا بھی کیوں نہ ڈٹ جائیں مگر کچھ لمحوں کے لیے ہم ٹوٹ ضرور جاتے ہیں🥹 🙁

Samrakhan222
 

دنیا صرف ﺍﻧﮩﯽ ﮐﯽ ﺧﯿﺮﯾﺖ ﭘﻮﭼﮭﺘﯽ ﮨﮯ ﺟﻮ خوشں ﮨﻮﮞ ﺟﻮ ﺗﮑﻠﯿﻒ میں ﮨﻮﮞ ﺍُﻥ ﮐﮯ ﻣﻮﺑﺎﺋﻞ ﻧﻤﺒﺮ ﺗﮏ ﮐﮭﻮ ﺟﺎﺗﮯ ہیں

Samrakhan222
 

*وہ ایک رب ہی تو ہے جو تمہیں جانتا ہے۔۔...!!!*
*جو تمہیں سمجھتا ہے۔۔۔!!!*
*جو تمہارا دل دیکھتا ہے۔۔..!!!*
*کیوں لوگوں کے پاس جاتے ہو۔۔۔!!!*
*کیوں لوگوں سے دل لگاتے ہو۔۔۔!!!*
*مکڑی کے جالے ہیں یہ سب* *سہارے۔۔!!!*
*اسے تھامو۔۔۔!!!*
*مضبوط سہارا ہےوہ...!!*
*گرنے نہیں دیتا وہ۔۔۔۔!!!*
*بکھرنے نہیں دیتا وہ۔۔۔!!!*

Samrakhan222
 

ہمارے بَخت میں لِکھا ہوا _سہولت سے
بس ایک دَرد ہے جو ہر طرح مُیسر ہے.🌸♥️

Samrakhan222
 

*کبھی کبھار کھو جانا چاہیے🫶 یہ دیکھنے کے لیے نہیں کہ کون تلاش کرتا ہے،🩵🌎 بلکہ یہ دیکھنے کے لیے کہ کسے ہمارا احساس🌸 ہے اور کون ہمارے ساتھ مخلص ہے ورنہ تلاش کرنے والے تو اپنی مطلب کے لیے بھی ڈھونڈتے ہیں🍁*

Samrakhan222
 

عید کا دن تو گزر گیا جیسے تیسے
غم تو یہ ہے کہ بڑی عمر پڑی ہے تجھ بن

Samrakhan222
 

اللّٰہ تعالی جانتا ہے آپ کو اب کوئی راستہ نظر نہیں آرہا اور آپ دُکھی دل کے ساتھ ایمان کی روشنی لیے چلتے جا رہے ہیں , وہ جلد ہی آپ کی زندگی میں صبح روشن کر دے گا ان شاء اللّٰہ 💜✨💯😇
˙

Samrakhan222
 

مبارک عیدیں انہیں جن کو تم میسر ہو
ہمارے ہاتھ خالی ہیں ہمارا سوگ بنتا ہے

Samrakhan222
 

اگر کوئی نئے کپڑے پہن کر اداس ہو تو اسے ہونے دیجیے گا ، طنز مت کیجیے گا کہ عید پر بھی خوش نہیں ہو ! 🙂
سب کے پاس سب نہیں ہوگا۔
کسی کی باپ کے بغیر پہلی عید ہوگی، کسی کی ماں کے بغیر، کوئی ماں باپ کا اکلوتا ہوگا تو کسی کے پاس دوست نہیں ہوں گے ۔💯
خوشی کو بانٹنے کے لیے ، اس میں اضافہ کرنے کے لیے ، اگر ہو سکے تو کچھ ایسا پوسٹ مت کیجیے گا جسے دیکھ کر کوئی احساسِ کمتری میں مبتلا ہو جائے۔
”ہر کسی کی عیدیں ایک جیسی نہیں ہوتیں “
آپ کے پاس نعمت ہے، آپ لطف اندوز ہوں، الحمدللہ کہیں! ♥️🌸

Samrakhan222
 

اس نے کہنا تھا فقط عید مبارک مجھ کو
اور مری عید نے تہوار میں ڈھل جانا تھا۔