زندگی کی بھاگ دوڑ میں کیوں وقت کے ساتھ رنگت کھو جاتی ہے ہنستی کھیلتی زندگی بھی عام ہو جاتی ہے ایک سویرا تھا جب ہنس کر اٹھتے تھے اور آج کئی بار بنا مسکرائے ہی شام ہو جاتی ہے
سپیشل غزل خوشیاں ملیں تمھیں قدم بہ قدم اسکے ساتھ ہے غزل ختم اچھا دوسری غزل چاہیں گے تمھیں دل و جاں سے ہم تیری قسم یہ غزل بھی ختم لاسٹ ٹائم تمھارے ہے اور سدا تمھارے ہی رہے گے صنم تو نے جو کرنا ہے کر لے یہ غزل بھی ختم