Damadam.pk
Sania_786_me's posts | Damadam

Sania_786_me's posts:

Sania_786_me
 

اک لفظ تسلّی مرے حصے میں نہ آیا
اے ذوقِ سماعت لبِ جاناں سے گلہ ہے
: صباؔ اکبر آبادی
(یوم وفات 29 اکتوبر 1991)

Sania_786_me
 

کچھ نہ کچھ بولتے رہو ہم سے
چپ رہو_گے تو لوگ سن لیں_گے
فہمی بدایونی

Sania_786_me
 

بس اتنی سچائی سے جیئیں کہ جب کوئی آپ سے یہ کہے کہ تمھیں تمھارے کئیے کا پھل ضرور ملے گا،
تو وہ ”دعا لگے بد دعا نہیں“.

Sania_786_me
 

وقت تُم کو وہ بـہاریـں بخشـے جن کـے لیـے تُم نـے مُجھ کو خِــزاں کیا

Sania_786_me
 

اس نے تعبیر سے_______نوازا ہے
خواب صدیوں سے جو ادھورا تھا
: زبیر قیصر

Sania_786_me
 

تو دیکھ لینا ہمارے بچوں
کے بال جلدی سفید ہونگے
ہماری چھوڑی ہوئی اداسی سے سات نسلیں اداس ہونگی
دانشؔ نقوی

Sania_786_me
 

زندگی کس طرح بسر ہوگی
دل نہیں لگ رہا محبت میں
جون ایلیا

Sania_786_me
 

دل تو ہے دل، دل کا اعتبار کیا کیجیے
آ گیا جو کسی پہ پیار کیا کیجیے

Sania_786_me
 

میری عمر کا خسارہ پوچھتے ہیں
یعنی مجھ سے لوگ
تمہارا پوچھتے ہیں
میں بتاتا ہوں میرا تعلق نہیں رہا ان سے
انہیں یقین نہیں آتا، وہ
دوبارہ پوچھتے ہیں
اشفاق احمد صایم

Sania_786_me
 

میں جو ہوں.....! وہ ہونے کی
اداکاری بھی نہیں کر سکتے آپ!

Sania_786_me
 

مسیحا آپ ہیں زیرِ علاج، حیرت ہے
یہ کُوئے عشق کے اُلٹے رواج، حیرت ہے
مِرے دماغ کی بابت بزرگ کہتے ہیں
ذرا سے کھیت میں اتنا اناج، حیرت ہے
میں سخت سہل پسند آدمی تھا، لیکن اب
برائے عشق مِرے کام کاج، حیرت ہے
'ہمارے ہاں تو 'جو روٹھے اسے مناتے ہیں
تمہارے ہاں نہیں ایسا رواج، حیرت ہے
فراز! دل بھی دُکھاتے ہو اور چاہتے ہو
ضمیر بھی نہ کرے احتجاج، حیرت ہے
فراز محمود فارز

Sania_786_me
 

مُسکرانے کے ارادے اے خُمارؔ
بارہا اشکوں میں ڈھل کر رہ گئے
✍️ : خمار بارہ بنکویؔ

Sania_786_me
 

ہوش اڑ جائیں گے اے زلف پریشاں تیرے
گر میں احوال لکھا اپنی پریشانی کا
: مصحفی غلام ہمدانی

Sania_786_me
 

ہُوا سُکوں بھی مُیسّر تو اضطراب رہا
دلِ خراب ہمیشہ دلِ خراب رہا __ 🖤
سلیم احمد

Sania_786_me
 

خالی سینے میں دھڑکتے ہوئے آوازے سے
بھر گئی عمر مری سانس کے خمیازے سے
منتظر ہی نہ رہا بامِ تمنا پہ کوئی
اور ہوا آ کے گزرتی رہی دروازے سے
شامِ صد رنگ مرے آئینہ خانے میں ٹہھر
میں نے تصویر بنانی ہے ترے غازے سے
اور کچھ ہاتھ نہ آیا تو مری آنکھوں نے
چُن لیے خواب ہی بکھرے ہوئے شیرازے سے
مقصود وفا

Sania_786_me
 

اچھا ہوا کہ ترکِ تعلق ہی کر لیا
آنکھوں کو انتظار کی زحمت نہیں رہی
✍️ : رخسارؔ ناظم آبادی

Sania_786_me
 

ہجر و وصال کی سردی گرمی سہتا ہے
دل درویش ہے پھر بھی راضی رہتا ہے
: ظہیرؔ کاشمیری

Sania_786_me
 

زندگانی نوحہ ہے
ان تمام لمحوں کا
جن میں تم ضروری تھے
اور کہیں نہیں تھے تم
پھر تمہاری چوکھٹ پر
پھول رکھ گیا کوئی؟
پھر تمہاری آنکھوں میں
خواب دَھر گیا کوئی؟
پھر کسی کی چاہت پر
اعتبار آیا ہے؟
پھر سے میرےحصے میں
انتظار آیا ہے؟
فریحہ نقوی

Sania_786_me
 

کسے کہیں کہ رفاقت کا داغ ہے دل پر
بچھڑنے والا تو کھل کر کبھی ملا ہی نہ تھا
: پروفیسر ڈاکٹر اسلمؔ انصاری
(یوم وفات 22 اکتوبر 2024)

Sania_786_me
 

بہادری کا فسانہ بھی رائیگاں ہی گیا
ترا تو اگلا نشانہ بھی رائیگاں ہی گیا
نہ کوئی زوق رفاقت نہ کوئی رسم ستم
وہ دلبری کا زمانہ بھی رائیگاں ہی گیا
ذرا سا آنکھ اٹھی اور نمی دکھائی دی
ہمارا ہنسنا ہنسانا بھی رائیگاں ہی گیا
بجھا دئیے ہیں مرے یک بہ یک تمام چراغ
ہوا سے ہاتھ ملانا بھی رائیگاں ہی گیا
سماعتوں پہ لگے قفل کھل نہیں پائے
ہمارا شور مچانا بھی رائیگاں ہی گیا
کومل جوئیہ