You call it music, I call it therapy 🎶


زرا سا سانس لیتا ہوں چبھن محسوس ہوتی ہے
میرے اندر کسی دکھ کی گھٹن محسوس ہوتی ہے
کسی سے بات کرنے میں تمہارا کچھ نہیں جاتا
مجھے اک آگ لگتی ہے جلن محسوس ہوتی ہے
مجھے سودا نہیں کرنا مگر کیا پوچھ سکتا ہوں
تجھے بھی کیا میری خاطر لگن محسوس ہوتی ہے ؟
مجھے تو خیر عادت ہے سدا بے زار رہنے کی
اُسے بھی ساتھ چلنے میں تھکن محسوس ہوتی ہے
سنا تھا ہجر ہوتا ہے کہ جو کاٹے نہیں کٹتا
مجھے تو وصل کی ساعت کٹھن محسوس ہوتی ہے
Deleting your toxic paragraph to text back “ok” is top tier self control
یہ زندگی میں جو ابتری ہے
یہ کام سارا جو دفتری ہے
جو ماہ چاہت کا فروری ہے
کیا مجھ کو اِن سب پہ برتری ہے؟
یا سارے جذبے یہ پیار تیرا
ہے سب حقیقت
یا سرسری ہے؟


اپنی قسمت میں کوئی شخص منانے کو نہیں
ہم وہ بے سود جو روٹھیں تو پڑے رہتے ہیں
جب آپ کسی کو اپنا چاند کہیں
تو یہ یاد رکھیں
کہ
آپکو اس کےلئے پھر
اسکا آسمان بننا پڑے گا،
اُتنا ہی سخی اور فراخ دل
ہمیشہ چاند کو اپنی بانہوں میں سمیٹنے والا
اُس کے داغ کو بھی قبول کرنے والا
تیری زلفیں ہیں کہ جنت کی مہکتی کلیاں
تیری آنکھیں ہیں کہ فردوس کے میخانے ہیں،
خاموشی ایک ضرورت ہے ،
ایک درد ہے ،
ایک ازیت ہے ،
جھوٹا ہے وہ شخص جس نے کہا
کہ خاموشی رضا مندی کی علامت ہوتی ہیں 💔

بات محبت سے اُس نے کی بھی نہیں
بات محبت سی پھر بھی لگتی ہے


؛ اس قدر رائیگاں میں ہوں تو نہی
جتنا احساسِ زیاں ہے مجھ میں
After the wrong love, even the right one feels suspicious.

تیرے اکتاتے ہوئے لمس سے محسوس ہوا
اب بچھڑنے کا ترے وقت ہوا چاہتا ہے
اجنبیت ترے لہجے کی ! پتا دیتی ہے
تُو خفا ہے تو نہیں ! ہونا خفا چاہتا ہے
میری تہمت نہ لگے تجھ پہ ! سو میں دور ہوا
مجھ سے بڑھ کر ترا اب کون، بھلا چاہتا ہے
میں کہ خود کو بھی کوئی فیض کبھی دے نہ سکا
اور تُو ہے کہ فقط مجھ سے صلہ چاہتا ہے !
تُو مجھے روز ملے ! ملتا رہے ! ملتا رہے !
میں کہوں یا نہ کہوں ! دل تو مرا چاہتا ہے
تُو تو مجھ طالبِ غم شخص پہ حیران نہ ہو
دل بڑا ہے ناں ! سو یہ غم بھی بڑا چاہتا ہے
سب کہیں ہم نے تجھے چاہا ! تُو دیکھے مری سمت
اور اشارے سے کہے ! سب سے جدا چاہتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain