مانا کہ ہم ادب سے بات نہیں کرتے
مگر ہم مطلب سے بھی بات نہیں کرتے
ہم اس لہجے میں سب سے بات نہیں کرتے
ایک وقت ایسا آتا ہے جب روٹھنے منانے کا دل نہیں کرتا کوئی بات کرلے تو بھی ٹھیک نہ کرے تو بھی ٹھیک
تم پوچھوں اور ہم نہ بتائیں اب ایسے تو حالات نہیں بس ذرا سا دل ٹوٹا ہے اور تو کوئی بات نہیں
تنہائیوں میں بیٹھ کر تنہا نا کر مجھے
میں گھٹ کے مر نہ جاؤں ایسا نہ کر مجھے
جب احساس ہی نا ہو پھر گلّے کیسے شکوے کیسے
شروع شروع میں تھی دل لگی پھر اچانک دل پے جا لگی