انکار جیسی لذت اقرار میں کہاں
بڑھتا عشق غالب ؔ اس کی نہیں نہیں سے۔ 🍁🙄
بڑے سکون سے رخصت تو کردیا اس کو
پھر اس کے بعد محبت نے انتہا کردی 😒
میرے دل کی تسلّی کے لئے فقط اتنا کافی ہے
ہوا جو تم کو چھوُتی ہے میں اُس میں سانس لیتا ہوں۔ 🍁😒
Dil-e-umeed Tora hai kisi ny
Sahara dey k Chora hai kisi ny
بزمِ وفا میں میری غریبی نہ پوچھئے۔۔۔ااا
اک دردِ دل ھے،، وہ بھی ، کسی کا دیا ھوا
تم سے بھی شاید مجھے غم کا عطیہ ہی ملے۔۔۔
پھر بھی تازہ زخم کھانے کے لیۓ آیا ہو میں۔۔۔
میـں نہیـں کرتا تیرا ذکر کسی تیسرے کـے ساتھ
تیـرے بارے میـں بات بس خدا سـے ہوتـی ہیـں 😔
تمام شہر کا موضوع گفتگو ہے وہی
اسے کہنا بہت عام ہو رہا ہے وہ
ہر حال میں ہنسنے کا ہنر پاس تھا جن کے
وہ رونے لگے ہیں تو کوئی بات تو ہو گی 🤔🤔
تیز بارش میں کبھی سرد ہواؤں میں رہا اک تیرا ذکر تھا جو میری صداؤں میں رہا
کتنے لوگوں سے میرے گہرے مراسم ہیں مگر تیرا چہرا ہی فقط میری دعاؤں میں رہا
اچھی لگتی تھی تجھے موسموں کی تبدیلی اور یہ رنگ سدا تیری اداؤں میں رہا 😒
💔ﻣﯿﺮﮮ ﻟﻔﻈﻮﮞ ﺳﮯ ﻧﮧ ﮐﺮ ، ﻣﯿﺮﮮ ﮐﺮﺩﺍﺭ ﮐﺎ ﻓﯿﺼﻼ ،،💔
💔ﺗﯿﺮﺍ ﻭﺟﻮﺩ ﭨﻮﭦ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ ، ﻣﯿﺮﯼ ﺣﻘﯿﻘﺖ ﮈﮬﻮﻧﮉتے ڈھونڈتے...💔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain