یوں چھیڑو نا ہم کو ہم ستائے ہوئے ہیں
پہلے ہی چھیڑ خانیوں سے تنگ آئے ہوئے ہیں
تو سامعین ہوا یوں کہ۔۔۔۔
ہمیں نا شکر پارے بہت پسند تھے ۔پر اسوقت ہمیں انکا نام نہیں پتہ تھا اور اسکے ساتھ کی ایک اور مٹھائی بھی ہوتی جو سائز میں بڑی ہوتی اسے بھالو شاہی کہتے ۔۔تو ہوا یوں کہ ۔۔۔ایک دن ماموں کو ہم بتا رہے تھے کہ ہمیں یہ چاہیئے اورنج اورنج سی پر نام نہی پتہ۔ ماموں کہتے اب میں اعلان کرتا اور کہتا ہوں اورنج مٹھائی کوئی دے جائے میری بھانجی کو ۔پھر کزن نے ہمیں بتایا کہ بھالو شاہی کہتے۔بس ماموں ہنسی جائیں اور کہتے بھالو کو بلاتا ہوں اور کہتا ہوں شاہی دے جاؤ حور کے لیے۔بس فر سب کے ساتھ مل کر ریکارڈ لگاتے جب بھی نانو گھر جاؤں کہ حور آئی ہے بھالو کو،بلا کے لاؤ شاہی دے ۔بھالو شاہی بھالو شاہی۔