مجھے وردى میں پاؤ تو محافظِ وطن مجھے سادہ لباس میں پائو تو عام شہرى مجهے محفل میں پاؤں تو دوست .مجهے درد میں پاؤں تو مرهم مجهے هر روپ میں پاؤ میرے دل نے هر روپ میں ڈهلنا سیکها هے. میرے دوست بهى میرے دشمن بهى هیں.. دوست سے پیار اور دشمن سے بغاوت کرنا عادت هے میری کیونکہ قسم کهائى هے میں نے. " هم کو آواز دے تو دل چاهے جان لے تو تجھ هى پے مٹ جائیں گے."
آج کى رات ہمیں مت بهولیئے گا. اپنى دعاؤں میں یاد رکهنا . اپنے وطن کو , اپنے محافظوں کو , اپنے عزیزوں کو , اور خاص طور پر مجهے 😂 اپنى دعاؤں میں یاد رکهنا .اگر میرے لفظوں سے کسى کے دل کو ٹهیس پهنچى هو تو معزرت خواه هوں.. خوش رهیں آباد رهیں . 💗💗
لفظ " ظالم" سنتے هى همارے دماغ میں مرد کا تصور آتا هے. لفظ " کرداد" سنتے هى همارے دماغ میں عورت کا تصور آتا هے. بس اتنى سى سوچ هے همارى ! جب کے ظالم بهى دونوں هو سکتے ہیں اور کرداد هى دونوں کا هے.. تو ایک حد ایک هى ذات تک مقرر کر دى گئى هے شاید اسلئے هماشره ترقى کى راه میں پیچهے ره گیا هے