میں نے کہا اک پل میں کیسے نکلتی ہے جان
اس نے چلتے چلتے میرا ہاتھ چھوڑ دیا
مت پوچھنا کہ درد کس کس نے دیا ورنہ کچھ اپنوں کے سر بھی جھک جائنگے
درد اٹهتا ہے تو تصور میں آجاتے ہیں وہ
خدا میرے درد کی عمر دراز کرے
وہ ہے جان اب ہر ایک محفل کی
ہم بھی اب گھر سے کم نکلتے ہیں
قبول جرم کرتے ہیں صاحب تیرے قدموں میں گر کر
سزاۓ موت ہے منظور پر صاحب تیری جداٸی نہیں
جو زندگی بچی ہے اسے مت گنوائیے
بہتر یہی ہے آپ مجھے بھول جائیے
بس یونہی چھوڑ دیا اس نے مجھے
ہائےاس نے مجھے آزمایا بھی نہیں




یقین نہ آئے تو اک بار پوچھ کر دیکھو۔
جو ہنس رہا ہے وہ زخموں سے چور نکلے گا
کاش کوی ایسا ھو جو گلے لگاکر کہے.
رویا نا کر ترے درد سے مجھے بھی درد ھوتا ھے
ہمارے معیار کے الفاظ نہ ملیں گے تم کو۔۔۔
تعریف تو کیا تم تو تنقید بھی نہ کر پاؤ گے...
ہم غریب اچھے ہیں دنیا دار لوگوں سے
ہم اپنے خواب ضرور تو ڑتے ہیں کسی کا دل نہیں۔
چھوڑ دی ہے اب ہم نے وہ فنکاری ورنہ،
تجھ جیسے حسین تو ہم قلم سے بنا دیتے تھے
ہم چھین لینگے تم سے یہ شان بے نیازی،😏
تم مانگتے پہرو گے اپنا غرور ہم سے ۔😎
تم محسوس کروگے ہم سے دو باتیں کرکے
ہم زمانے میں زمانے سے جدا لگتے ہیں۔
ہم آوارہ ہی سہی صاحب
لیکن یقین مانو منافق نہیں
کچھ خاص جادو نہیں ہمارے پاس
بس باتیں دل سے کرتے ہیں
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain