میں ویکھاں، میرا یار نہ ویکھے،
میں نہ ویکھاں،تے او ویکھے
ایڈے بخت میں کیتھوں لیانواں
کہ میرے ویکھن دے وچ ویکھے
ماہی تیرے اندر وسدا
تینوں ایویئن پہن بُھلیکھے
یار فریدا بوہے یار دے مرئیے،
بھانویں ویکھے یا نہ ویکھے
خواجہ غُلام فریدؒ
لڑکا ہونے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے جب بےعزتی ہونے لگے
تو چپ چاپ گھر سے نکل جاو
بچاری لڑکیوں کو پوری قوالی سننی پڑتی ہے
😂😂😂😜
تمیں حسن پر دسترس ہے محبت محبت بڑا جانتے ہو
تو پھر یے بتاؤ کے تم اسکی آنکھوں ک بارے میں کیا جانتے ہو..SuNny ChauDhry
تجھ کو پانے میں مسئلہ یہ ہے !!
تجھ کو کھونے کے وسوسے ہوں گےSuNny ChauDhry
پلٹ کے آئے تو سب سے پہلے تجھے ملیں گے
اسی جگہ جہاں کئی راستے ملیں گے
گر کبھی تیرے نام پر جنگ ھو گئی تو
ھم ایسے بزدل بھی پھلی صف میں کھڑے ملیں گے
تجھے یہ سڑکیں میرے توسط سے جانتی ھیں
تجھے ھمیشہ یہ سب اشارے کھلے ملیں گے
ہمیں بدن اور نصیب دونوں سنوارنےہیں
ہم تیرے ماتھے کا عشق لے کر گلے ملیں گے SuNny ChauDhry
تمیں حسن پر دسترس ہے محبت محبت بڑا جانتے ہو
تو پھر یے بتاؤ کے تم اسکی آنکھوں ک بارے میں کیا جانتے ہو...
تحذیب حافی
اُداسیوں کا یہ موسم بدل بھی سکتا تھا
وہ چاہتا ، تو مِرے ساتھ چل بھی سکتا تھا
وہ شخص! تُو نے جسے چھوڑنے میں جلدی کی
تِرے مزاج کے سانچے میں ڈھل بھی سکتا تھا
وہ جلدباز! خفا ہو کے چل دِیا، ورنہ
تنازعات کا کچھ حل نکل بھی سکتا تھا
اَنا نے ہاتھ اُٹھانے نہیں دِیا ، ورنہ
مِری دُعا سے، وہ پتّھر پگھل بھی سکتا تھا
تمام عُمر تِرا منتظر رہا مُحسن
یہ اور بات کہ ، رستہ بدل بھی سکتا تھا SuNny ChauDhry
قدم رکھتا ہے جب رستوں پہ یار آ ہستہ آہستہ
تو چھٹ جاتا ہے سب گردو غبار آ ہستہ آہستہ
بھری آنکھوں سے ہو کے دل میں جانا سہل تھوڑی ہے
چڑھے دریاؤں کو کرتے ہیں پار آہستہ آہستہ
نظر آتا ہے تو یوں دیکھتا جاتا ہوں میں اُس کو
کہ چل پڑتا ہے جیسے کاروبار آہستہ آہستہ
ْاِدھر کچھ عورتیں دروازوں پر دوڑی ہوئی آئیں
اُدھر گھوڑوں سے اترے شہسوار آہستہ آہستہ
کسی دن کار خارنہ ء غزل میں کام نکلے گا
پلٹ آئیں گے سب بے روزگار آ ہستہ آہستہ
تیرا پیکر خدا نے بھی تو فرصت میں بنایا تھا
بنائے گا ترے زیور سنار آہستہ آہستہ
مِری گوشہ نشیںنی ایک دن بازار دیکھے گی
ضرورت کر رہی ہے بے قرار آہستہ آہستہ
تہذیب حافی
پلٹ کر آۓ تو سب سے پہلے تجھے ملیں گے
اسی جگا پر جہاں کئ راستے ملیں گے..
تحذیب حافی
تیرا چپ رہنا مرے ذہن میں کیا بیٹھ گیا
اتنی آوازیں تجھے دیں کہ گلا بیٹھ گیا
یوں نہیں ہے کہ فقط میں ہی اسے چاہتا ہوں
جو بھی اس پیڑ کی چھاؤں میں گیا بیٹھ گیا
اتنا میٹھا تھا وہ غصے بھرا لہجہ مت پوچھ
اس نے جس کو بھی جانے کا کہا بیٹھ گیا
اس کی مرضی وہ جسے پاس بٹھا لے اپنے
اس پہ کیا لڑنا فلاں میری جگہ بیٹھ گیا
اپنا لڑنا بھی محبت ہے تمہیں علم نہیں
چیختی تم رہی اور میرا گلا بیٹھ گیا
SuNny-ChauDhry
گلے ملنا نہ ملنا تو تیری مرضی ہے لیکن
تیرے چہرے سے لگتا ہے تیرا دل کر رہا ہے .. !! ️
SuNny-ChauDhry
اگر یہ شام شرماتی رہیگی
محبت ہاتھ سے جاتی رہیگی
یہ جنگھلی پھول میرے بس میں کب ہے
یہ لرکی یونہی جزباتی رہیگی
دریچوں سے ہوا آئے نہ آئے
تیری آواز تو آتی رہیگی
تجھے میں اس طرح چھوتا رہا تو
بدن کی تازگی جاتی رہیگی
SuNny-ChauDhry
کس سید کی خاموشی ہے؟
دیکھی دیکھی خاموشی ہے
بے چینی میں ٹہل رہا ہوں
پہلی پہلی خاموشی ہے!
یہ جو دھوم مچی ہے تیری
اصل میں میری خاموشی ہے!
❤️SuNny-ChauDhry
مجھے تو سب تماشا لگ رہا ہے
خدا سے پوچھ ! اُسے کیا لگ رہا ہے ؟
وبا کے دن گزرتے جا رہے ہیں
مدینہ اور سچا لگ رہا ہے
خود اپنے ساتھ رہنا پڑ گیا تھا
اور اب دشمن بھی اچھا لگ رہا ہے !
اذیت سے تکے جاتا ہوں خود کو
تمہیں یہ گھر میں رہنا لگ رہا ہے ؟؟
SuNny-ChauDhry
تمہیں حسن پر دسترس ہے محبت محبت بڑا جانتے ہو۔۔
تو پھر یہ بتاؤ تم اسکی آنکھوں کے بارے میں کیا جانتے ہو۔۔،
یہ ریاضی۔۔فلسفہ۔۔تاریخ ۔جغرافیہ بھی جاننا ضروری ہے
مگر
یہ بتاؤ کیا اُس کے گھر کا پتہ جانتے ہو.
تہذیب حافی❤
SuNny-ChauDhry
مہینوں بعد دفتر آ رہے ہیں
ہم اک صدمے سےباہرآرہےہیں
تیری باہوں سےدل اکتاگیاہے
اب اس جھولےمیں چکرآ رہےہیں
سمندر کر چکا تسلیم ہم کو
خزانےخودہی اوپرآرہے ہیں
کہاں سویاہے چوکیدار میرا
یہ کیسےلوگ اندرآ رہے ہیں
یہی اک دن بچاتھا دیکھنے کو
اُسے بس میں بیٹھاکرآ رہے ہیں
SuNny-ChauDhry
آئینے آنکھ میں چبھتے تھے
بستر سے بدن کتراتا تھا
ایک یاد بسر کرتی تھی مجھے
میں سانس نہی لے پاتا تھا
اک شخص کے ہاتھ میں تھا سب کچھ
میرا کھلنا بھی مرجھانا بھی
روتا تھا تو رات الجھ جاتی
ہنستا تھا تو دن ہو جاتا تھا
میں رب سے رابطے میں رہتا
ممکن ھے کہ اس سے رابطہ ہو
مجھے ہاتھ اٹھانے پڑتے تھے
تب جا کے وہ فون اٹھاتا تھا
مجھے اب بھی یاد ھے بچپن میں
کبھی اس پہ نظر اگر پڑتی
میرے بستے سے پھول برستے تھے
میری تختی پہ دل بن جاتا تھا۔
❤تہذیب حافی❤
SuNny-ChauDhry
دل محبّت میں مبتلا ہو جائے
جو ابھی تک نہ ہوسکا ہو جائے. .
تجھ میں یہ عیب ہے کے خوبی ہے
جو تجھے دیکھ لے تیرا ہو جائے. .
خود کو ایسی جگہ پہ رکھا ہے
کوئی ڈھونڈے تو لاپتا ہو جائے. .
میں تجھے چھوڑ کے چلا جاؤں ?
سایہ دیوار سے جدا ہوجائے ??
بس وہ اتنا کہے مجھے تم سے
اور پھر کال منقطح ہو جائے. .
جس طرح جل رہا ہے صددیوں سے
عین ممکن ہے دل دیا ہوجائے. .
ایک دو بار عشق جائز ہے
یہ اگر تیسری دفعہ ہوجائے . .
دل بھی کیسا درخت ہے حافی
جو تیری یاد سے ہرا ہوجائے. .!!
❤ تہذیب حافی
SuNny-ChauDhry
یہ سوچ کر مرا صحرا میں جی نہیں لگتا
میں شامل ِ صف ِ آوارگی نہیں لگتا
کبھی کبھی وہ خدا بن کے ساتھ چلتا ہے
کبھی کبھی تو وہ انسان بھی نہیں لگتا
یقین کیوں نہیں آتا تجھے مرے دل پر
یہ پھل کہاں سے تجھے موسمی نہیں لگتا
میں چاہتا ہوں وہ میری جبیں پہ بوسہ دے
مگر جلی ہوئی روٹی کو گھی نہیں لگتا
میں اُس کے پاس کسی کام سے نہیں آتا
اسے یہ کام کوئی کام ہی نہیں لگتا
ترے خیال سے آگے بھی ایک دنیا ہے
ترا خیال مجھے سرسری نہیں لگتا
تہذیب حافی
SuNny-ChauDhry
حُسن پہ جتنی دیر کو گے بولوں گا
جب میں اُن آنکھوں سے فارغ ہو لوں گا
ساری عمر اسی خواہش میں گزری ہے
دستک ہو گی اور دروازہ کھولوں گا
SuNny-ChauDhry
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain