میں نے تمہارے پاس ہی سحر دیکھی، اور اس میں سے دن کا ایک ٹکڑا لیا جسے میں اپنی روح میں لئے پھرتا ہوں — ایسا دن جو کبھی تاریک نہیں ہوتا!"♥️🌸 〰️مصطفیٰ صادق الرّافعی🤍
چلو کچھ دیر چلتے ہیں محبت کی زمینوں پر جہاں پر چاند ہنستا ہو جہاں پر بے طلب باتوں کے ٹوٹے کانچ کی نوکیں کہیں دل میں نہ چھبتی ہوں نہ کوئی آنکھ کا آنسو نہ کوئی درد دکھتا ہو نہ کوئی سوچ چھبتی ہو جہاں ہر سو ،،، خوشی کے پھولوں کی خوشبو مہکتی ہو چلو کچھ دیر چلتے ہیں محبت کی زمینوں پر 🍃
میں نے کبھی کلائی پہ گھڑی نہیں باندھی، انگلی میں انگوٹھی تک نہیں پہنی ، میرے یار جیب میں کنگھی رکھتے تھے اور میں ہاتھوں کی انگلیوں سے بال سیدھے کرلیا کرتا بٹوے کو بار گراں سمجھتا تھا، جیب میں کاغذ پیسے اور دیگر اشیا آزاد گھومتے رہتے، اور کبھی گر بھی جاتے سفر پہ جاتا تو ایک کپڑوں کا جوڑا ساتھ لے جانا مصیت بن جاتا تھا، یہ سب چیزیں میں اضافی سمجھتا تھا اور اضافی چیزیں بوجھ تھیں میرے لیے .. تمھیں تو میں نے دل کی گٹھڑی میں باندھ کے رکھا تھا - تم کیسے گر گئی 🍂
اب کوئی آئے چلا جائے میں خوش رہتا ہوں اب کسی شخص کی عادت نہیں ہوتی مجھ کو ایسا بدلا ہوں ترے شہر کا پانی پی کر جھوٹ بولوں تو ندامت نہیں ہوتی مجھ کو ہے امانت میں خیانت سو کسی کی خاطر کوئی مرتا ہے تو حیرت نہیں ہوتی مجھ کو 🖤