ڈوبتا سوُرج دیکھ کے ____ خوش ہو رہنا کس کو راس آیا دن کا دکھ سہہ جانے والو، رات کی وحشت اور بھی ہے صدیوں بعد اُسے پھر دیکھا ____ دل نے پھر محسوس کیا اور بھی گہری چوٹ لگی ہے ، درد میں شدّت اور بھی ہے
گفتگو اچھی لگی ذوق نظر اچھا لگا مدتوں کے بعد کوئی ہم سفر اچھا لگا دل کا دکھ جانا تو دل کا مسئلہ ہے پر ہمیں اس کا ہنس دینا ہمارے حال پر اچھا لگا ہر طرح کی بے سر و سامانیوں کے باوجود آج وہ آیا تو مجھ کو اپنا گھر اچھا لگا باغباں گلچیں کو چاہے جو کہے ہم کو تو پھول شاخ سے بڑھ کر کف دل دار پر اچھا لگا کوئی مقتل میں نہ پہنچا کون ظالم تھا جسے تیغ قاتل سے زیادہ اپنا سر اچھا لگا ہم بھی قائل ہیں وفا میں استواری کے مگر کوئی پوچھے کون کس کو عمر بھر اچھا لگا اپنی اپنی چاہتیں ہیں لوگ اب جو بھی کہیں اک پری پیکر کو اک آشفتہ سر اچھا لگا میرؔ کے مانند اکثر زیست کرتا تھا فرازؔ تھا تو وہ دیوانہ سا شاعر مگر اچھا لگا
وہ تیری چاھ میں تیرا جسم نوچ کر وہ تجھ سے وہ محبت کی بات کرتا ہے وہ زباں دراز شہر میں کر کے بدنام اس کو اپنے داغ چھپائے مہذب صحبت کی بات کرتا ہے سیاہ کر کے وہ دامن شہر کے اہلِ دل کے اپنا ہی گریباں سیتا ہے دامن صاف کرتا ہے دوش دیتا ہے اس کو نوچ کر جسم اس کا وہ ظالم شخص کہاں کا انصاف کرتا ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain