رات دروازے پہ کتنی دستکوں کے نشان تھے
پھر وہی پاگل ہَوا تھی ، پھر مجھ سے دھوکہ ہوا
Follow to Follow
Follow to Follow
اس نے کہا کونسا تحفہ تمہیں میں دوں
میں نے کہا وہ شام جو اب تک ادھار ہے
ایک تسلسل سے بڑھ رہا ہے تیرے پیار کا درد۔۔۔
ایک کام کرو اس تسلسل کو مسلسل کر دو۔
خدا نے صبر کرنے کی مجھے توفیق بخشی ہے
ارے جی بھر کے تڑپاو شکایت کون کرتا ہے
ہاتھوں کی لکیروں کو دیکھ کے عالم بولا تڑپ تڑپ
کے مرو گے
میں مسکرا کے بولا مر تو جاؤں گا نہ
لکھو تو کچھ ایسا لکھو کہ کاغذ بھی رونے پر مجبور ہو جائے
ہر لفظ میں وہ درد پیدا
کرو کہ بے وفا بھی وفا کرنے پر مجبور ہو جائے
کب تک ترستے رہیں گے تجھے پانے کی حسرت میں؟
دے کوئی ایسا زخم کہ میری سانس ٹوٹ جائے اور تیری جان چھوٹ جائے
اسے کہنا اپنے لیے دعاۓ خیر کرایا کرے
کہیں میری سسکیاں اسے برباد نہ کر دیں
یہاں ایسے بھی ملتے ہیں کئی یار
جو کرتے ہیں لوگوں کہ دلوں کا شکار
یار سے دوررہ کر جینا بھی کوئی جینا ہے
درد سے بھرا دل زخموں سے بھرا سینہ ہے
نہ جلاؤ، نہ دفناؤ، سرعام سڑک پر پھینک دو
یہ عشق سبھی کا مجرم ہے ہر آتا جاتا بدلہ لے
تیر ی محبت سے لیکر تیرے الوداع کہنے تک
میں نے صرف چاہا تجھے ، تجھ سے کچھ نہیں چاہا
مجھے بھی یاد رکھنا جب لکھو تاریخ وفا غالب
کہ میں نے بھی لٹایا ہے کسی کی محبت میں سکون اپنا
جب منہ بولی بہن اور منہ بولے بھائی ہو سکتے
تو منہ بولی جانو کیوں نہیں ہو سکتی
بابا جی کہتے ہیں کہ ہمارے یہاں جتنے بھی اچھے عاشق ملتے ہیں
وہ کتابوں میں ہیں
یا قبرستانوں میں ہیں
کہتے ہیں کسی کے گھر خالی ہاتھ نہیں جاتے
اس لئے میں جہاں بھی ہے جاتا ہوں
چارجر ساتھ لے کر جاتا ہوں
اللّٰہ کـــا دیـــا ســــــب کــــــچھ ہے
بس کمبل میں لات مارنے والی چاہئیے
خاموشی کا تو نام ہوتا ہے
ورنہ یوں بھی کلام ہوتا ہے۔
عشق کو پوچھتا نہیں کوئی
حسن کا احترام ہوتا ہے ۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain