سوار یوں نہ ہو اعصاب پر کہ مرنے لگوں
بچھڑ چکا ہے تو پھر ذہن سے نکل میرے۔۔۔۔
تیرا دیدار ہی آنکھوں کی تلاوت ٹھہرا .....
یہ میرا عشق مقدس ہے عبادت جیسا!!