یاد دلاتا ہے دسمبر
کسی کے لہجے کا سر د ہو جانا
جب تیرے نہیں ہوئے ہم
تو پتھر کے ہو گئے ہم
تکلیف یہ نہیں کہ تیرا عزیز کوئی اور ہے
درد تو تب ہوا جب ہم نظر انداز کیے گئے
کبھی فرض تھے ہم کسی پر
پھر رفتہ رفتہ قضا ہو گئے۔۔
یاد اس کی ابھی بھی آتی ہے
بری عادت ہے ، کہاں جاتی ہے
جو باتیں پی گیا تھا میں
وہ باتیں کھا گئیں مجھکو
کسی کو کھو دیا ہے مسکرا کر
کسی کے واسطے روے بہت ہیں "
آخر کتنا چاہنا پڑتا ہے ایک شخص کو؟
کے وہ کسی اور شخص کو نہ چاہیے
ٹھیک ہے صبر کر لیا میں نے
پھر بھی اس شخص کی کمی تو ہے
جب محبوب ناراض ہوجاۓ
لے: دمادم والے
میں دمادم چھوڑ کر جارہا ہوں
😁😁
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain