بھلے فریب ہی کھانا پڑے دوبارہ مجھے
میں پھر سے جاؤں گا اُس نے اگر پکارا مجھے
ہزاروں غم میرے سینے میں چھپے ہیں لیکن
میں نے ہر حال میں ہنسنے کی قسم کھائی ہے
کون ہوتا ہے برے وقت کی حالت میں شریک؟
مرتے دم آنکھوں کو بھی دیکھا ہے کہ پھر
جاتی ہیں

ناراض ہمیشہ خوشیاں ہی ہوتی ہیں
غموں کے اتنے نخرے نہیں ہوتے
تو سمجھتا ہے صرف تیرے ہی غم معتبر ہیں
تم نے دیکھا ہی کہاں ہے مجھے شام کے بعد
میں تو چپ ہوں کہ اندر سے بہت خالی ہوں
اور کچھ لوگ پرسرار سمجھتے ہیں مجھے
چلو سب ختم کرتے ہیں...
یہ رشتے، یہ باتیں، یہ ساتھ...
یہ دل کے اندر کی ادھوری خواہشیں...
اب اور ٹوٹنے کی ہمت نہیں رہی...
چلو سب مٹا دیتے ہیں...
اپنی مسکراہٹ، اپنا درد...
اپنے آپ کو بھی بھول جاتے ہیں...
شاید خاموشی ہی سکون بن جائے...
چلو... سب ختم کرتے ہیں... ہمیشہ کے لیے۔
غم کے دریا سے نکالے کوئی
مجھے جینا ہے بچا لے کوئی
___ہو سکتا ہے تو میرے بنا بھی گزار لے زندگی
ممکن ہے میں اپنے ساتھ بھی گزارا نہ کر
🖤سکوں
ایک ہو سکتے نہیں ہم، سامنے رہتے ہوئے
تم فلک ہو، میں زمیں ہوں، تم سمجھتے کیوں نہیں
ہنگامہ ہے کیوں برپا، تھوڑی سی جو پی لی ہے
ڈاکا تو نہیں ڈالا، چوری تو نہیں کی ہے
دنیا بدل گئی تھی کوئی غم نہ تھا مجھے
تم بھی بدل گئے یہ حیرانی کھا گئی
اسے کہنا اب گم سم سا رہتا ہے
وہ شرارتی سا لڑکا بہت بدل گیا
عرصہ ہوا کسی نے پکارا نہیں مجھے
شاید کسی کو میری ضرورت نہیں رہی
اے پاک وطن تیری کہانی
سب سے اونچی تیری شان
تیرے آگے ہم سر جھکا کر
اور بڑھائیں ہم تیری شان
تیری حفاظت مقصد ہمارا
ہمارا یمان صرف پاکستان
ہم اپنی سانسیں تیرے نام کرتے ہیں
اے وطن ہم تیری عظمت کو سلام کرتے ہیں
میرے وطن یہ عقیدتیں اور
پیار تجھ پہ نثار کر دوں
محبتوں کے یہ سلسلے
بےشمار تجھ پہ نثار کر دوں
میرے وطن میرے بس میں ہو تو
تیری حفاظت کروں میں ایسے
خزاں سے تجھ کو بچا کے رکهوں
بہار تجھ پہ نثار کر دوں
تیری محبت میں موت آئے
تو اس سے بڑھ کر نہیں ہے خواہش
یہ ایک جان کیا، ہزار ہوں تو
ہزار تجھ پہ نثار کر دوں
میرے وطن یہ عقیدتیں اور
پیار تجھ پہ نثار کر دوں
نہ خود کو اتنا حقیر سمجھو کہ کوئی تم سے حساب مانگے
نہ خود کو اتنا قلیل سمجھو، کہ کوئی اٹھ کر کہے یہ تم سے
وفائیں اپنی ہمیں لٹا دو، وطن یہ اپنا ہمیں تھما دو
اٹھو اور اٹھ کر بتادو ان کو، کہ ہم ہیں اہل ایماں سارے
نہ ہم میں کوئی صنم کدہ ہے، ہمارے دل میں بس اک خدا ہے
جھکے سروں کو اٹھا کر دیکھو، قدم کو آگے بڑھا کر دیکھو
ہے اک طاقت تمھارے سر پر
قدم قدم پر جوساتھ دے گی، اگر گرے تو سنبھال لے گی
میرے وطن کے اداس لوگو
اٹھو چلو اور وطن سنبھالو
اے پاک وطن تیری کہانی
سب سے اونچی تیری شان
تیرے آگے ہم سر جھکا کر
اور بڑھائیں ہم تیری شان
تیری حفاظت مقصد ہمارا
ہمارا یمان صرف پاکستان
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain