ڈوبنے والا تو کچھ دیر میں ڈوبے گا مگر
ڈوبتا دیکھنے والوں کو بڑی جلدی ہے
میں وہ صحرا ہوں جہاں دھوپ بھی سایہ مانگے
تم نے اچھا کیا چل دیے، خسارہ کر کے
میں وہ دریا ہوں کہ ہر بوند بھنور ہے جس کی
تم نے اچھا ہی کیا مجھ سے کنارہ کر کے
فرصت ملے اگر تو کسی روز آئیے...
صدیوں سے میرے گاؤں میں میلہ نہیں لگا
تم نے دیکھا بھی نہیں پیچھے مُڑ کر جانا
ہم نے سیکھا ہے زمانے سے محبّت کرنا
تم نے بدلا تو فقط وقت کی مرضی سمجھی ہم نے سیکھا ہے نبھانا، نہ شکایت کرنا
تم ہو آزاد، ہواؤں کے مسافر ٹھہرے
ہم کو جڑ سے ہے عجب طور کی الفت کرنا
اب جو رُخ موڑ چکے ہو تو گلہ کیسا ..؟
ہم نے سیکھا ہی نہیں رستوں سے نفرت کرنا
تم پرندے ہو، وطن چھوڑ کے جا سکتے ہو
..
..
ہم درختوں کو کہاں آتا ہے ہجرت کرنا؟
🤐😔😔😔😭😭😭😭😞😞😞😥😥
مجھ کو بغور دیکھ کے کہنے لگا فقیر
ایسے مریض شاہِ نجف دیکھتے ہیں بس
اُٹھانا خود ہی پڑتا ہے تھکا، ٹوٹا وجود
کہ جب تک سانس چلتی ہے، کوئی کندھا نہیں دیتا
جینے کے لیے سوچا ہی نہیں تھا کہ درد اُٹھانے ہوں گے
مسکرائے تو مسکرانے کے قرض چُکانے ہوں گے
کیے ہیں کچھ ایسے کرم دوستوں نے
کہ اب دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے
کہاں جاؤ گے مجھے چھوڑ کر؟ میں یہ پوچھ پوچھ کے تھک گیا
وہ جواب مجھ کو نہ دے سکا، وہ تو خود سراپا سوال تھا
میری بات کیسے وہ مانتا، میری بات کیسے وہ جانتا
وہ تو خود فنا کے سفر میں تھا، اُسے روکنا بھی محال تھا
ہم نہ ہوں گے تو کون منائے گا تمہیں؟
یہ بُری بات ہے، ہر بات پر روٹھا نہ کرو
لفظ واپس پلٹ نہیں سکتے
کتنا مشکل ہے گفتگو کرنا
وہ پل بھر کو جو رک جاتا، مجھے کچھ اور کہنا تھا
دیمک زدہ کتاب تھی یادوں کی زندگی
ہر ورق کھولنے کی خواہش میں پھٹ گیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain