جب اپنوں کے درمیان بیٹھے ہوئے آنکھ پانی سے بھر جائے ,منہ چھپا کر آنسو صاف کرنے پڑیں ,اور چہرے پر زبردستی مسکراہٹ سجانی پڑے ,تب زندگی سے زیادہ بے رحم کچھ نہیں لگتا,..
اپنی مَرضی سے بھی دو چار قَدم چلنے دے ،
زِندگی ہم ترے کہنے پہ چلے ہیں بَرسوں ....!!
جب خواہشیں مردہ ہونے لگیں تو انسان چپ ہوتا ہے انسانوں سے کٹ جاتا ہے ،
دل ، دل نہیں رہتا قبرستان ہو جاتا ہے ،
اور قبرستانوں میں کیا ہوتا ہے ؟؟؟؟
گہرا سناٹا ، خاموشی
اور جانتے ہو ؟
خاموشی شکوہ نہیں ، خاموشی تو بے بس ہوتی ہے۔۔💔
انسان کو اپنے نہ ہونے کا گمان ہونے لگتا ہے۔۔🙂
یہ عمر بھر کی مسافت ہے دل بڑا رکھنا
کہ لوگ ملتے بچھڑتے رہیں گے رستےمیں
بڑی دلچسپ تلخی ہے بازارِ ظرف میں اکثر....!!!
محبت سے پهٹا دامن کوئی رفونہیں کرتا...!!!
غرض کے دستانوں میں لپٹے ہوئے ہیں ہاتھ سبھی
خلوص دل سے کہاں ملتا ہے ہاتھ ملانے والا
اور پھر لوگ چھوڑ کر نہیں، روند کر جاتے ہیں۔ جانتے ہو کہ اس دنیا کی سب سے اذیت ناک لمحے وہ ہوتے ہیں، جب آپکو معلوم ہی نہ ہو اداسی کیوں ہے؟ وحشت سی کیوں ہے ؟ یہ طبیعت میں بیزاری کی آخر وجہ کیا ہے؟ آنکھوں میں آنسو بنا مطلب کیوں آرہے ہیں؟ چیخنے کا دل کیوں کر رہا ہے؟ اور نیند کیوں نہیں آتی؟ سکون کہاں ہے؟ کیا صرف قبر میں ہے؟
کہانیوں کے آخر میں سارے مسئلے ختم ہو جاتے ہیں..
لیکن حقیقی زندگی میں مسئلے ختم نہیں ہوتے.. "بندے" ختم ہو جاتے ہیں... ✨
محبت چھوڑ دی ہم نے...!
یہ تم سے کہہ دیا کس نے
کہ تم بن رہ نہیں سکتے
یہ دکھ ہم سہہ نہیں سکتے
چلو ہم مان لیتے ہیں
کہ تم بن ہم بہت روۓ
کئی راتیں نہیں سوئے
مگر افسوس ہے جاناں
کہ اب کہ تم جو لوٹو گے
ہمیں تبدیل پاؤ گے
بہت مایوس ہوگے تم
اگر تم پوچھنا چاہوں
کہ ایسا کیوں کیا ہم نے
تو سن لو غور سے جاناں
پرانی اک روایت تنگ آکر توڑ دی ہم نے
محبت چھوڑ دی ہم نے۔۔۔۔۔۔
ارے جون میاں تم تو چل بسے____
ہم پے جو گزری وہ کون بیاں کرے گا
شوق ہی نہیں رہا کہ خود کو ثابت کروں
اب تو، آپ نے جو سمجھ لیا وہ ہی ہوں میں
خلیل جبران نے ایک بڑی خوبصورت لائن لکھی کہ " نئی بنیادیں صرف وھی لوگ رکھ سکتے ھیں جو اِس راز سے واقف ھوں کہ پرانی بنیادیں کیوں بیٹھ گئی تھیں ۔"
ماضی کی تلخیوں کو یاد کر کے رونے دھونے سے اچھا ھے کہ ان سے سبق سیکھا جائے اور مستقبل میں وہ غلطیاں دوبارہ نہ دہرائی جائیں 🌼
اس وقت رگ جاں پہ بڑی چوٹ لگے لگی
جب مجھ سے بچھڑ کے میرے ہم نام ملیں گے
ادھورے خوابوں کے خستہ کاغذ
سنبھال رکھنا .... حساب ہوگا !!
وفا کے رشتے، جفا کی رت میں
بحال رکھنا ... حساب ہوگا !!
سنہرے جذبوں کی قدر کرنا
رفاقتوں میں وقار رکھنا !!
اندھیر نگری میں دل جلا کے
خیال رکھنا ... حساب ہوگا !!
محبتوں کے سفیر بن کے !!
جو چاہتوں کے نقیب بننا
راہ وفا میں نہ تم کسی سے
ملال رکھنا .... حساب ہوگا !!
برداشت کے راستوں پر ایک موڑ ایسا آتا ہے جہاں پہنچ کر درد بہت بے درد ہوجاتا ہے اور اسی انتہا پر پہنچ کر صبر کی چادر اوڑھے انسان ایسی کیفیت سے گزرتا ہے جہاں سوال قرار کا نہیں بےقراری کا ہو جاتا ہے
پھر جتنا درر بڑھتا ہے، اتنا سکون ملتا ہے.
میں کہانی تو نہیں ہوں کہ سدا رہ جاؤں
میں نے کردار نبھانا ہے چلے جانا ہے
ماں کے ہنستے ہُوئے چہرے کا بھرم ہے ورنہ
زندگی یُوں تو نہیں ہے کہ ؛ گُزاری جائے🍁
میرے لیے دنیا کا ہر رشتہ محض ایک دھوکا بناوٹی ہے۔۔محبت دوستی سب کچھ۔۔ زندگی برباد کر دیتے ہے ہیں یہ سب۔۔ زندگی کا سکون چاہتے ہیں تو آپنے آپ کو کسی کا عادی نہ بنائیں ۔۔ خود پر بھروسہ کرنا سیکھ لیں سہارے کتنے بھی سچے کیوں نہ ہوں ساتھ چھوڑ ہی دیتے ہیں 🙂🖤
اور پھر ایک وقت ایسا بھی آتا ہے جب آپ کو لگتا ہے کہ ؛ آپ اکیلے ہی ٹھیک ہیں ، کوئی ضد نہیں رہتی ، کوئی خواہش نہیں رہتی ، کِسی کا ساتھ نہیں چاہیے ہوتا ہے بس پھر ہم سب نصیب پر چھوڑ کر جینے لگتے ہیں!
محبت راز ہوتی ہے اسے افشاء نہیں کرنا،
محبت لازمی کرنا مگر چرچا نہیں کرنا،
محبت جس پہ نازل ہو وہ دل تو خاص ہوتا ہے،
اگر مل جائے یہ نعمت اسے ضایع نہیں کرنا،
میرے اجداد کہتے تھے محبت دین کا جُز ہے،
تو اپنے دین میں تم بھی کبھی دھوکا نہیں کرنا،
اگر عزت، محبت میں کبھی بھی ایک بچتی ہو،
تو پھر عزت بچا لینا بہت سوچا نہیں کرنا،
وفا کی کھیتیوں میں یہ محبت خوب اگتی ہے،
نہیں ہے شرط پوجا کی مگر بدلا نہیں کرنا،
محبت کر رہے ہو تم تو یہ پیش نظر رکھنا،
محبت چھِن بھی جائے تو اسے رسوا نہیں کرنا،
بہت مخلص بہت پیارا اگر جانے کی ضد کر لے،
تو تم کو مشورہ ہے پھر اسے روکا نہیں کرنا،
بہت سے کھیل ایسے ہیں جنہیں تم کھیل سکتے ہو،
محبت کھیل تھوڑی ہے اسے کھیلا نہیں کرنا۔۔۔!!!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain