اے اللہ ہم آپ سے طاقت کا سوال کرتے ہیں۔ زندگی کو جینے کی طاقت، برداشت کرنے کی طاقت، مطمئن ہونے کی طاقت، حالات میں ڈھلنے کی طاقت ، قبول کرنے کی طاقت ، نظر انداز کرنے کی طاقت ، کھو جانے والی چیزوں پر صبر کی طاقت ، خطرات و مصائب کا سامنا کرنے کی طاقت، اور صبر کرنے کی طاقت ، اور صبر کرنے کی طاقت ،اور صبر کرنے کی طاقت آمین
جب ہم بچپن سے جوانی تک کسی سے نفرت کرتے ہیں تو وہ نفرت ہماری کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہوتی ،بلکہ وہ نفرت ہمارے بڑے پیدا کرتے ہیں ہمارے دلوں میں ،کیونکہ معصوم دلوں کو جذبوں کی پہچان نہیں ہوتی ،پہچان کروائی جاتی ہے محبت کی نفرت کی اور جب ہم معصوم دل سے کسی سے نفرت کرتے ہیں تو ان لوگوں سے محبت کا رشتہِ قائم کرنا نہ ممکن ہوتا ہے ،بھلے اب ہمارے بڑے اُن سے محبت کریں لیکن ہم نہیں بھول سکتے چاہا کے بھی وہ باتیں جو بیان کر کے ہماری دلوں میں نفرت پیدا کی گئی، یا وہ ازیت جو ہمیں اور ہمارے والدین کو اُن لوگوں سے ملی ہو جن سے ہم نفرت کرتے ہیں ،معصوم دل سےجوانی تک جن سے محبت یا نفرت کی جائے وہ کبھی نہیں بھول سکتا کوئی بھی انسان