تیرے بدلنے کا دکھ نہیں ہے
میں اپنے اعتبار پہ شرمندہ ہوں
ہر دھڑکتے پتھر کو لوگ دل سمجھتے ہیں
عمریں بیت جاتی ہیں دل کو دل بنانے میں
السلام و علیکم پاکستان
خدا حافظ
اپنی مرضی سے بھی دو چار قدم چلنے دے
زندگی ھم تیرے کہنے پہ چلے ہیں برسوں
اپنے حاکم کی فقیری پہ ترس آتا ہے
جو غریبوں سے پسینے کی کمائی مانگے
میں ہوں خدا وہ کچھ نہیں
سوچتے کیوں ہیں یوں ہم سبھی
زندگی کی راہ میں کبھی خود کو بِکھرنے مت دینا ، کیونکہ بِکھرے ہوئے مکانوں کی اینٹیں بھی لوگ اُٹھا کر لے جاتے ہیں
لوگو کی قدر انکی زندگی میں ہی کرنا سیکھیں ، یاد رکھیں ، تاج محل دنیا نے دیکھا ہے ،ممتاز نے نہیں
جا تجھے تیرے حال پہ چھوڑ دیا ہے
دل کو اب اور ہی سمت موڑ دیا ہے
رشتوں میں اداکاری۔۔۔۔۔۔۔ نہیں
وفاداری کے معاملے رکھیں
رشتوں کی قدر کرلیجئے کیونکہ پھر تصویریں کسی کی کمی کو پورا نہیں کرسکتیں
انداز مجھے بھی آتے ہیں
نظر انداز کرنے کے مگر
تو بھی تکلیف سے گزرے
یہ مجھے گوارہ نہیں
بھروسہ ایک شخص توڑتا ہے اور اعتبار ہر شخص سے اٹھ جاتا ہے
دل لگانا چاھیئے چل کر کیسی حیوان سے
درجا بہتر ہے یہ اس دور کے انسان سے
Salaam Pakistan
خدا حافظ
تھک کے گرتے ہیں تو احساس تبھی ہوتا ہے
زندگی ایک مسافت کے سوا کچھ بھی نہیں
اے فرشتو محشر میں حمایت کرنا
زندگی بھر تمہیں کندوں پہ اُٹھائے رکھا
سَچ کہیں تو یَارو ہم کو خَبر نہیں تھی
بَن جائے گا قیامت اِک واقعہ ذرا سَا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain