خاموشیاں بھی خوفزدہ ہیں مجھ سے
کچھ اس قدر کچلی ہے تونے ذات میری
مدتیں لگتی ہیں اپنا بنانے میں
لوگ لمحوں میں پرایا کردیتے ہیں
اپنی اچھائی پر اتنا بھروسہ رکھو۔
جو تمہیں کھوۓ گا،وہ بہت روۓ گا
اے میرے دوست لوٹ کر واپس آ جا
بن تیرے زندگی ادھوری ہے
جب بہار آئی تو صحرا کی طرف چل نکلا
شہر گُل چھوووڑ گیا دل میرا پاگل نکلا
حضور چھوڑئیے۔۔۔
ہمیں ہزاروں روگ ہیں
حضور جائیے
ہم اداس لوگ ہیں
مجبوریوں كے نام پہ دامن چرا گئے
وہ لوگ جن کی محبتوں میں دعوے ہزار تھے
بہت نفرت تھی اسے بیوفاؤں سے
نجانے اُسکی خود سے کیسے بنتی ہوگی
FRIEND
↕↕↕⬇⬇↕↕↕
F --» Few
R --» Relations
I --» In
E --» Earth
N --» Never
D --» Die
دل سے نکال دیجیئے احساسِ آرزو
مر جائیے پر کسی کی تمنا نہ کیجئے
بہت اندر تک تباہی مچادیتا ہے
وہ آنسو جو آنکھوں سے بہہ نہیں پاتا
ساری زندگی رکھا ہے بھرم بےفیض رشتوں کا
سچ پوچھو تو اپنے سوا کوئی اپنا نہیں ہوتا
محبت ایسا منفرد کھیل ہے
جو سیکھ جاتا ہے وہی ہار جاتا ہے
کبھی ٹُھکرائیے نا ایسے سائل کو
جِسکی آنکھوں نے ہاتھ جوڑے ہُوں
مایوس ہو گیا ہے دل اس زندگی کے سفر سے۔۔
مقصد کی محبتیں ہیں اور مطلب کی یاریاں
چھوڑ جانے کی تکلیف معاف سہی
لیکن
ذہنی بربادی کا گناہ نہیں بخشوں گا
تجھے ان دوغلے چہروں میں یاد آئے گا
اک شخص ملا تھا بہت کھرا تجھ سے
بے ایمانی بھی تیرے عشق نے سکھائی تھی
*تو پہلی چیز تھی جو "ماں" سے چھپائی تھی
معاف کر دے گا خدا اگر قسمت خراب ہو گی
مگر
نہیں بخشے گا اگر نیت خراب ہو گی
تیرے بنا اک پل
دل نئیوں لگدا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain