حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ ایمان کی ستر سے زائد شاخیں ہیں ۔ ان میں سے افضل کلمہ توحید ( و رسالت ) کی ادائیگی ہے ۔ اور ان میں سے کم مرتبہ راستے سے تکلیف دہ چیز کو دور کرنا ہے ۔ اور حیا بھی ایمان کی ایک ( اہم ) شاخ ہے ۔
سنن نسائی 5008
محمود بن لبید سے مرفوعا مروی ہے كہ دو چیزوں كو ابن آدم نا پسند كرتا ہے۔ موت كو حالانكہ موت مومن كے لئے فتنے سے بہتر ہے۔ اور مال كی كمی كو نا پسند كرتا ہے حالانكہ مال كی كمی حساب میں كمی كا باعث ہے
السلسلہ 1192
ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے كہتے ہیں كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس آئے۔ ہم فقیری كا تذكرہ كر رہے تھے اور اس سے ڈررہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: كیا تم فقیری(محتاجی) سے ڈر رہے ہو؟ مجھے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہےتم پر دنیا بے انتہا فراخ كر دی جائے گی حتی كہ یہ مال ہی تم میں سےکسی بھی شخص کا دل ٹیڑھا کرے گا اور اللہ كی قسم میں نے تمہیں ایك روشن راستے پر چھوڑا ہے، اس كے رات اور دن ایك جیسے ہیں، ابو درداءكہتے ہیں كہ اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نےسچ فرمایا، اللہ کی قسم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں روشن راستے پر چھوڑا ۔ اس كے رات اور دن برابر ہیں
السلسلہ حدیث نمبر 1189
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain