غم خاص پر کبھی چپ رہے
کبھی رو دیے غم عام پر
اسوہ راجپوت



بے نام آرزو کی وجہ نہ پوچھیے
اک اجنبی تھا روح کا درد بن گیا
اسوہ راجپوت
آشنا بنا کر پھیر لی آنکھیں
اجنبی کاش ! اجنبی ہی رہتا
اسوہ راجپوت
کاش تو مجھ کو میسر ہی نا آیا ہوتا
کاش میں تیری محبت کی نہ عادی ہوتی
اسوہ راجپوت

میری تعریف کرے یا مجھے بدنام کرے
جس نے جو بات بھی کرنی سرعام کرے
اسوہ راجپوت
دکھ مرنے کا نہیں ہوتا
وہ تو ایک دن سب نے مرنا ہے
دکھ ہوتا ہے بچھڑنے کا
انسان کو موت نہیں رولاتی
وہ پیار رولاتا ہے جو مرنے والے کے ساتھ ہوتا ہے
اسوہ راجپوت
قصور تو بہت کیے ہیں ذندگی میں
مگر سزا ہمیشہ وہاں ملی جہاں بے قصور تھے
اسوہ راجپوت



!!!!________ہاں میں وہی لڑکی ہوں
دل کے جس میں کوئی بھی تمنا نہیں باقی
اسوہ راجپوت
ہم تو خود سے بچھڑے ہوئے لوگ ہیں۔۔۔
تم . سے . کیا . مل . پائے . گئے
اسوہ راجپوت
ہم وہ انا پرست ہیں جو ہار کے بھی کہتے ہیں
وہ منزل ہی بدنصیب تھی جو ہمیں نا پاسکی
اسوہ راجپوت
ایک عجیب سا رشتہ ہوتا ہے باپ بیٹی میں
باپ بیٹی کو بیٹا کہہ سکتا ہے مگر بیٹے کو بیٹی نہیں
اسوہ راجپوت


submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain