اِس عشق سے کہہ دو کہ راہِ عام تک نا آئے مجھے ڈر ہے کہ یہ تہمت تیرے نام تک نا جائے سجدوں میں تجھے ڈھونڈنے لگے ہیں ہم اکثر مجھے ڈر ہے کہ دیوانگی ‘ ایمان تک نا جائے MaNi
Kuch Ummiden Unse Thi Jo Adhoori Hai... | Shayed Poori Bhi Na Ho Aisi Majboori Hai... | Fark Nahi Parrta Unhe Mere Hone Na Hone Se... | Par Unka Hona Mere Liye Sanso Se Bhi zyada zaruri Hai...!!
ہم رہے پر نہیں رہے آباد یاد کے گھر نہیں رہے آباد کتنی آنکھیں ہوئیں ہلاک نظر کتنے منظر نہیں رہے آباد شہر دل میں عجب محلے تھے ان میں اکثر نہیں رہے آباد جانے کیا واقعہ ہوا کیوں لوگ اپنے اندر نہیں رہے آباد