سب کچھ تو ہو گیا ہے محبت نہیں یوئی اک دوسرے کی آج بھی عادت نہیں ہوئی کیا اس سے بڑھ کے تجھ کو وفا کاثبوت دوں تیری حماقتوں سے بھی نفرت نہیں ہوئی ایسا حریف میرے مقابل تھا جنگ میں ہتھیار پھینک کر بھی ندامت نہیں ہوئی ساری تھکن تو مجھ کو سفر سے تھی پیش تر انجام پہ تو کچھ بھی نقاہت نہیں ہوئی بے رنگ آئنوں کا خریدار کون ہے مدت سے شہر دل میں تجارت نہیں ہوئی جس کے لئے میں آئی تھی لشکر کو چھوڑ کر اس سے تو میرے حق میں بغاوت نہیں ہو ئی AhannN
ساری دنیا کو سمجھانا آسان ہوتا ہے بس اپنے لیئے ہی لفظ ختم ہو جاتے ہیں، بس اپنے زخموں کے لئے ہی مرہم نہیں ملتا، جب بات اپنی ذات پہ آتی ہے تو کوئی لفظ کارگر نہیں ہوتا ہر تدبیر الٹی ہو جاتی ہے AhannN
پتا ہے میں کیا چاہتی ہوں ❤🥀 کوئی ایسا جس کے لیے صرف میی خاص رہوں جس کی روح تک میرے لیے ہو جس کے لیے میں ہی اکیلی ہوں جس کی محبت کا دائرہ مجھ تک رہے اور میرے لیے اسکے علاوہ کوئی نہ ہو میری زندگی میں وہ آخری ہو اسکی محبت میرا کل اثاثہ ہو اور میں اسکی کل جہاں کیونکہ مجھ سے اپنی من پسند چیز اور من پسند لوگ تقسیم نہیی کیا جاتے میں ہر جزبہ مخلص رکھتی ہوں اور ہر تلعق مخلص ہی چاہتی ہوں جو میرا ہو اسکے ہزاروں سے رابطہ ہوں تو میں خود اکیلی ہو جاتی ہوں کیونکہ مجھے وہ چاہیے جس کہ لیے صرف میں ہوں