ہر کہانی کاغذ پر نہیں اتاری جاتی
کچھ قصے روح پر کندہ ہوتے ہیں....!!
وہ لکھے نہیں جاتے....!!
بس جیے جاتے ہیں اور ایک دن
ہمارے ساتھ ہی دفن ہو جاتے ہیں.....!
سنو...!!
موسم نے بدلنا شروع کر دیا ہے، اب آسمان کو شام کی چادر اوُڑھنے کی بہت جلدی ہونے لگی ہے...
آہستہ آہستہ...
راتیں طویل ہو جائیں گی اور دن چھوٹے...
جاڑے کی راتیں
تم جانتی ہو ناں...!!
کیسی خاموشی اور ویرانی ہوتی ہے ان راتوں میں؟؟
کیا کرو گی تم...؟
جب یہ خامشی تمہارے اندر شور کرے گی تو...؟؟
اپنےگھر کی چھت پر ٹہلتے ہوئے جب تم زمین کو دیکھو گی تو کس سے گفتگو کرو گی؟؟
جب تمہیں اپنے دل کی دھڑکن صاف سُنائی دے گی تو کیا اُس میں میرا نام نہ ہو گا؟؟
سُنو...
اس بار تم مجھ سے نہیں بلکہ اس بار تم میری باتیں کرنا...
فضا میں گونجتی اس خاموشی کو تم ہماری داستان سُنانا...
لازوال محبت کی داستان...!!
بے مثال ہجر کی داستان...!!
تم بھی جھیلو گے کبھی عشق میں فرقت کا یہ دکھ
تم بھی دیکھو گے کبھی چھوڑ کے جاتا ہوا شخص
تو میرے درد کی تشخیص نہیں کر سکتا
چھوڑ دے زخم اگر ٹھیک نہیں کر سکتا
دیکھ میں جبری محبت کا نہیں ہوں قائل
سو تجھے کھینچ کے نزدیک نہیں کر سکتا
تیری ہجرتوں کا ملال تها، مگر اب نہیں
مجهے صرف تیرا خیال تها، مگر اب نہیں
تیری بے مثال محبتوں کے نثار میں
تو زمانے بهر میں مثال تها، مگر اب نہیں
جسے تو نے درد عطا کیا وہی آدمی
تیری قربتوں میں نہال تھا، مگر اب نہیں
تیرا ہجر میری بشارتوں کو نگل گیا
مجھے شاعری میں کمال تها، مگر اب نہیں
میں تیری تلاش میں ریزہ ریزہ بکهر گیا
وہ جنون شوق وصال تها، مگر اب نہیں
تیرے در پہ آخری بار آ کے پلٹ گیا
میری زندگی کا سوال تها، مگر اب نہیں
اِک تُو کہ گُریزاں ہی رہا مجھ سے بہرِ طور
اِک میں کہ تیرے نقشِ قدَم چُوم رہا تھا
میں احساس و مُروّت کا روندا ہوا شخص
کچھ کہہ بھی پایا تو فقط اتنا کہ چلو خیر ہے !
یہ صرف مایوسی نہیں تھی ، یہ ایک تھپڑ تھا جس نے مجھے ہمیشہ کے لئے محتاط کر دیا__!! 🙂
تُماری زِندگی" میں اپنے وجود کو غیر اہم ہوتے دیکھنے والے منظر کو میں نے سب سے "اہم" بنا لیا ہے، میں
خُود ترسی کا شِکار نہیں ہُوں، میں "خُود اذیتی" میں مُبتلا ہُوں اور مُسلسل ہُوں..
اب تو ہر بات پہ ہنسنے کی طرح ہنستا ہُوں...!!
ایسا لگتا ہے میرا دل کبھی ٹُوٹا ہی نہیں...
اور پھر تُمہیں کیا معلوم کہ ؛ جب کوئی بھیگی آنکھیں سختی سے رگڑ کر لمبی سانس کھینچ کر تلخ مُسکراہٹ لبوں پر سجائے آسمان کی طرف دیکھے تو وہ ضبط کی کِس انتہا پر ہوتا ہے ...
بس جائے تو صحرا ہے، اجڑ جائے تو دنیا
ہم لوگ ہیں کچھ خانہ خراب اور طرح کے!!!
کچھ غائب ہے ,شاید امید ,یقین,شاید کوئی دوست ,,شاید میں یا شاید کچھ اور ......!!
فراق میں لذتیں ہیں اتنی تو سوچتا ہوں
وصال اس کا نصیب ہو گا تو کیا بنے گا؟
جو دور رہ کر ____ حرارت جاں بنا ہوا ہے
وہ شخص میرے قریب ہو گا تو کیا بنے گا
راہ تکتے ہوئے جب تھک گئیں آنکھیں میری
پھر تجھے ڈھونڈنے میری آنکھ سے آنسو نکلے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain