یوں تو لمحے گزرتے محسوس نہیں ہوتے مگر کچھ لمحے ہماری زندگی میں یوں ٹھہرجاتے ہیں کہ ہزار کوشش، لاکھ سعی پہ بھی کھسکتے ہی نہیں سرکتے ہی نہیں 🔥
بہت ملنے ملانے میں لگی ہوں میں اب خود کو بلانے میں لگی ہوں ہے کار عشق بھی کار اذیت خود اپنا دل دکھانے میں لگی ہوں 🍁
خنک رت میں تنہائی بھی چوکھٹ پر کھڑی ہے جاڑے کی اداس شام ہے دسمبر آن پہنچا ہے 🔥
دل کی چوٹوں نے کبھی چین سے جینے نہ دیا جب چلی سرد ہوا میں نے تہمے یاد کیا اس کا دکھ نہیں کیوں تم نے کیا دل برباد اس کا غم ہے بڑی دیر سے برباد کیا 🔥
اب میسر ہے دل کو سہارا اپنا اب روح سے آ شنائ ہے ٹھیک کہا ہے کسی نے سچا ہم سفر تنہائی ہے 🔥
میں بھی بہت عجیب ہوں اتنی عجیب ہوں کہ بس خود کو تباہ کر لیا اور ملال بھی نہیں 🔥
اپنے کرب کو چھپا کر ہنسنا مشکل ہوتا ہے دھیمی دھیمی آ گ میں جلنا مشکل ہوتا ہے یوں تو ضبط بہت ہے ہم کو لیکن کیا بتایں آ نکھ تک آ ے آ نسو پینا مشکل ہوتا ہے 🔥
یہ عجیب صورت حال ہوئی جاتی ہے رات کے بعد یہاں رات ہوئی جاتی ہے وہ تو اب بھی مکمل ہے کسی پتھر کی طرح ریزہ ریزہ میری زات ہوئی جاتی ہے 🔥
گونج رہی ہیں پس پردہ کہیں وہ باتیں جو تم سے کہنا تھیں 🔥
کیوں آ جاتے ہے یہ خواب آ نکیھوں میں اور پھر کیوں یہ مر ڈالتے ہے 🔥
ذباں سے کب ہمیں حاجت کسی سوال کی ہے اسے خبر ہے جو صورت ہمارے حال کی ہے تمام عمر سفر میں کٹی مگر اس طور کہ رخ جنوب کا ہے اور ہوا شمال کی ہے 🔥
مجھ کو تو مانگنے کا سلیقہ بھی نہیں میرے آ نسووں نے کہا مرعا میرا 🔥
تمہارا عشق کہانی ہے اور کچھ بھی نہیں اور اس کی ہجر نشانی ہے اور کچھ بھی نہیں و ہ اور دن تھے کہ جب خواب دیکھتے تھے ہم بس اب تو آ نکھ میں پانی ہے اور کچھ بھی نہیں 🔥
دیکھا نہ ہو گا تو نے مگر انتظار میں چلتے ہوے سمے کو ٹھہرتے ھوے بھی دیکھ 🔥
ساری دنیا کے رواجوں سے بغاوت کی تھی" "تم کو یاد ہے جب میں نے محبت کی تھی ؟