آؤ اک سجدہ کریں عالم مدہوشی میں
ـ
لوگ کہتے ہیں کہ ساغرؔ کو خدا یاد نہیں
The story has ended but the story was beautiful 💔
POV:Man has always lost his favorite woman
.
.
ملنے کی طرح وہ مجھ سے پل بھر نہیں ملتا
۔
دل اس سے جاملا ہے جس سے مقدر نہیں ملتا
The fear of loosing her finally ended by loosing her 😢😢😢
پاک بھارت میچ کے دوران چرس پی کر میچ دیکھے تاکہ یہ یاد ہی نہ رہے کونسی ٹیم ہماری ہے
محبت کبھی ختم نہیں ہوتی صرف بڑھتی ہے سکون بن کر یا درد بن کر
In English we say I am your Time pass
.
But in Saraiki we say
.
.تیڈے فارغ وقت دے شغل جو ہیں
.
جیویں دل آکھی اوویں رول ودا
POV:You can't changes the condition right now
میں چاہوں بھی تو تم کو پا نہیں سکتا اور یہ بات کسی کو سمجھا نہیں سکتا میرا دل بھی اسی بات کو سوچ کے روتا ہے۔ ایسی کیا محبت جو جتا نہیں سکتا ..
In English we say You are so precious for me
.
But in Urdu Wajid say
.
وہ نام پاک ہے میری امانت کی طرح
ـ
پڑھتا ہوں واجد اسے تسبیح کی طرح
When Ahmad Faraz say
.
سنا ہے لوگ اُسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں سو اُس کے شہر میں کچھ دن ٹھہر کے دیکھتے ہیں
ـ
And when Wajid Shaikh say
.
اب اس کے شہر میں آئے جائے کیسے
.
وہ چھوڑ گیا ہے جو راستے وه اب بھائے کیسے
بیٹھ کر اک روز اپنے دل کو سمجھاؤں گا میں اِس طرح چلتا رہا تو رائیگاں جاؤں گا میں ایک دن ایسا بھی آئے ایک شب ایسی بھی آئے گی کہ سو جاؤں گا میں
تیرے بعد جو ہوا وہ حال یہ ہیں
ـ
ہم اگر سنور بھی جائیں تو بکھرے ہوئے سے لگتے ہیں
تُم سے تُمہارے بعد یہی واسطہ رہا بچھڑے ہوؤں میں نام تیرا ڈھونڈتا رہا لکھ تو دیا کہ آج سے تُم میرے نہیں لیکن قسم سے ہاتھ میرا کانپتا رہا #خلیل ...
In English we say I forgive you
.
But in Saraiki we say
.
توں ساڈے ظرف نوں شاباشی ڈے.. اسی تیریاں کیتیاں بهل گئے آں. تینوں شوق جو سی سانوں رولن دا.. آ ویکھ تا سہی اسی رل گئے آں..
وہ بے وفا ہے تو کیا مت کہو بُرا اُس کو
کہ جو ہوا سو ہوا خوش رکھے خدا اُس کو
نظر نہ آئے تو اسکی تلاش میں رہنا
کہیں ملے تو پلٹ کر نہ دیکھنا اُس کو
غزل میں تذکزہ اس کا نہ کر نصیرؔ کہ اب
بھلا چکا وہ تجھے تو بھی بھول جا اُس کو
In English we say one sided love
.
But in Urdu we say
.
.ہیں رواں اس راہ پر جس کی کوئی منزل نہ ہو
.
جستجو کرتے ہیں اس کی جو ہمیں حاصل نہ ہو
جب کبھی خود کو یہ سمجھاؤں کہ تو میرا نہیں
مجھ میں کوئی چیخ اُٹھتا ہے ، نہیں ، ایسا نہیں
وارداتِ دل کا قصہ ہے ، غمِ دنیا نہیں
شعر تیری آرسی ہے ، میرا آئینہ نہیں
کب نکلتا ہے کوئی دل میں اُتر جانے کے بعد
اس گلی کے دوسری جانب کوئی رستا نہیں
تم سمجھتے ہو، بچھڑ جانے سے مٹ جاتا ہے عشق
تم کا اِس دریا کی گہرائی کا اندازہ نہیں
اُن سے مل کر بھی کہاں مٹتا ہے دل کا اضطراب
عشق کی دیوار کے دونوں طرف سایا نہیں
اس نے جب بھی مجھے دل سے پکارا محسن
میں نے تب تب یہ بتایا کہ تمہارا محسن
لوگ صدیوں کی خطاؤں پہ بھی خوش بستے ہیں
ہم کو لمحوں کی وفاؤں نے اجاڑا محسن
جب ہو گیا یقیں کہ وہ پلٹ کر نہیں آئے گا
غم اور آنسو نے دیا دل کو سہارا محسن
وہ تھا جب پاس تو جینے کو بھی دل کرتا تھا
اب تو پل بھر بھی نہیں ہوتا گزارا محسن
اس کو پانا تو مقدر کی لکیروں میں نہیں
اس کو کھونا بھی کریں کیسے گوارا محسن
ہم نے غزلوں میں تمہیں ایسے پکارا محسن
جیسے تم ہو کوئی قسمت کا ستارا محسن
اب تو خود کو بھی نکھارا نہیں جاتا ہم سے
وہ بھی کیا دن تھے کہ تجھ کو بھی سنوارا محسن
اپنے خوابوں کو اندھیروں کے حوالے کر کے
ہم نے صدقہ تیری آنکھوں کا اتارا محسن
ہم کو معلوم ہے اب لوٹ کے آنا تیرا
گر نہیں ممکن مگر پھر بھی خدارا محسن
کہاں آ کے رکنے تھے راستے کہاں موڑ تھا اسے بھول جا
.
وہ جو مل گیا اسے یاد رکھ جو نہیں ملا اسے بھول جا
.
وہ ترے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پہ برس گئیں
.
دل بے خبر مری بات سن اسے بھول جا اسے بھول جا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain