Damadam.pk
ZINDA-MURDA's posts | Damadam

ZINDA-MURDA's posts:

ZINDA-MURDA
 

Disco 82
Hey Bhai
M ek disco you r disco
M ek disco tu ek disco dunya h ek disco
Disco 82 come on
Disco 82 chal hat
Disco 82 la-la-la
🎶💃

ZINDA-MURDA
 

ماہرِ فلکیات کہتے ہیں کہ
خلا میں ہماری گیلکسی کے علاوہ
لگ بھگ 2 بلینز اور کہکشائیں موجود ہیں
تمہارا وجود
ایک مکمل کہکشاں ہے
اس کائنات کی سب سے روشن کہکشاں،۔
⁦اسشا#⁦❤️۔

ZINDA-MURDA
 

ہدایات کے مطابق
خوبصورت آنکھوں میں
كاجل لگانے پر کل سے پابندی عائد ہوگی
اور
سُرخ پھول ہمیشہ
گوری کے دائیں کان پر سجے گا .۔
اسشا#⁦🌷۔

ZINDA-MURDA
 

تم کون ہو
تم کیا ہو
کیا تم وہی ہو جو تمہیں ہونا چاہیے تھا
یا تم کُھو گئے ہو
اس بھیڑ میں
کیا تم واقعی خود کو جانتے ہو
اپنی ذات کو پہچانتے ہو؟
ایمانداری سے خود سے پوچھو
کیا تم نے خود کے ساتھ
اپنی زندگی
اپنی خواہشات کے ساتھ وفا کی؟
یا خود کو دھوکہ دیتے
اور اپنی ذات سے جھوٹ بولتے جیئے چلے جا رہے ہو؟؟
ز۔م

ZINDA-MURDA
 

اپنے وجود میں موجود ساری چاہتیں اور محبتیں کسی ایک انسان پر نچھاور کرنے کے بعد
باقی دنیا کے لئے ہمارے پاس فقط بیزاریت اور لہجے کی تلخی بچتی ہے.۔
اسشا#⁦❤️⁩۔

ZINDA-MURDA
 

عجیب لوگ تھے وہ تتلیاں بناتے تھے
سمندروں کے لیے مچھلیاں بناتے تھے
میرے قبیلے میں تعلیم کا رواج نہ تھا
میرے بزرگ مگر تختیاں بناتے تھے
وہی بناتے تھے لوہے کو توڑ کر تالا
پھر اُس کے بعد وہی چابیاں بناتے تھے
فضول وقت میں وہ سارے شیشہ گر مل کر
سہاگنوں کے لیے چوڑیاں بناتے تھے
ہمارے گاؤں میں دو چار ہندو درزی تھے
نمازیوں کے لیے ٹوپیاں بناتے تھے۔
ز۔م

ZINDA-MURDA
 

پستان عمر کے لحاظ سے نہیں
بلکہ
مرد کی محنت، محبت اور لگن سے بڑے ہوتے ہیں۔
نیوڈیسٹ۔
ز۔م

ZINDA-MURDA
 

مرد کی نفسیات
شاعر! گھورتا عورت کے کولھے اور پستان کو ہے، لیکن شاعری آنکھوں، ہونٹوں، بالوں، دانتوں اور اداوں پر لکھتا ہے۔
ز۔م

ZINDA-MURDA
 

عشق سج جو ڪرڻو آهي، جيڪو محبوب کان سواءِ مَنَ ۾ سڀني شين کي ساڙي ڇڏيندو آهی.۔
ن۔م

ZINDA-MURDA
 

کبھی آپ نے سوچا ہے کہ پھولوں کے ساتھ کانٹے کیوں ہوتے ہیں کیونکہ فطرت ہمیں یہ پیغام دیتی ہے کہ زندگی میں صرف پھولوں کی نرمی ہی نہیں کانٹوں کی سختی بھی ہوتی ہے۔ ہمیں زندگی کی سختیوں سے گھبرانہ نہیں چاہیے زندگی میں اچھا برا وقت آتا جاتا ہے۔ زندگی اسی طرح اپنی تکمیل کرتی ہے۔
ز م۔

ZINDA-MURDA
 

ہے محبت حیات کی لذت
ورنہ کچھ لذت حیات نہیں
کیا اجازت ہو ایک بات کہوں
وہ، مگر، خیر، کوئ بات نہیں۔
ز م۔

ZINDA-MURDA
 

زندگی صرف محبت نہیں ، کچھ اور بھی ھے
زُلف و رُخسار کی جنت نہیں ، کچھ اور بھی ھے
بُھوک اور پیاس کی ماری ھُوئی ، اِس دُنیا میں
عشق ھی ایک حقیقت نہیں ، کچھ اور بھی ھے۔
ساحر۔
ز م۔

ZINDA-MURDA
 

یہ وڈیرے کی پر اسرار حویلی تو نہیں
زندگی تلخ سہی کوئی پہیلی تو نہیں
اشک، تنہائی، تری یاد، کتابیں، وحشت
ایک لشکر ہے مرے ساتھ ، اکیلی تو نہیں
دل کے بہلانے کو ہوتے ہیں کئی خواب حسیں
ان کھلونوں سے مگر میں کبهی کھیلی تو نہیں
میں کہیں جاؤں مرے ساتھ رہا کرتی ہے
یہ اداسی مری بچپن کی سہیلی تو نہیں
ایسی بے رنگ کہ بلقیس گماں ہوتا ہے
زندگی دخترِ مفلس کی ہتهیلی تو نہیں
بلقیس۔
ز م۔

ZINDA-MURDA
 

بستے میں کچھ خواب چھپاۓ رکھتی تھی
میں گاٶں کی پہلی باغی لڑکی تھی
بلقیس۔
ز م۔

ZINDA-MURDA
 

زندگی
تُوں میری کتاب دا اِک خالی صفحہ
تے جہدے اُتے خامخاہ سبھناں دی نظر جاندی ہے
میں جو ہُن کتاب وچوں نکل کے
کتاب دے اُتے، اِک جلد وانگ چڑھی ہاں
امرتا۔
ز م۔

ZINDA-MURDA
 

ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﻮ ﺍﭘﻨﯽ ﺫﺍﺕ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺧﺪﺍ ﺑﻨﺎ ﻟﯿﺎ,
ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯ ﻏﯿﺮﻣﺠﺴﻢ ﺭﮐﮭﺎ ﮐﮧ ﻣﺠﺴﻢ ﮨﻮﮐﺮ ﻭﮦ ﺯﻣﺎﻥ
ﻭﻣﮑﺎﮞ ﮐﯽ ﻗﯿﺪ ﻣﯿﮟ ﺁﺟﺎﺗﯽ۔
ز م ۔

ZINDA-MURDA
 

انسان کی رہنمائی نہ کوئی نظریہ کرسکتا ہے اور نہ ہی کوئی کتاب انسان کی رہنمائی صرف اسکا شعور کرسکتا ہے کیونکہ کسی بھی کتاب یا نظریے کو شعور کی بدولت ہی سمجھا جاسکتا ہے۔
ز م۔

ZINDA-MURDA
 

تم ثروت کو پڑھتی ہو
کتنی اچھی لڑکی ہو
بات نہیں سنتی ہو، کیوں؟
غزلیں بھی تو سنتی ہو
کیا رشتہ ہے شـاموں سے؟
سورج کی کیا لگتی ہو؟
لوگــ نہیں ڈرتے رب سے
تم لوگوں سے ڈرتی ہو
میں تو جیتـا ہوں تم میں
تم کیوں مجھ پہ مرتی ہو؟
آدم اور سدھر جائے؟
تم بھی حسد ہی کرتی ہو؟
کیوں انکـار کروں اس کـا ؟
تم اس جسم میں رہتی ہو
پیار ہے یہ، تبلیغ نہیں
کس چکر میں پڑتی ہو
میں جنت سے نکلا تھــا
اور تم مجھ سے نکلی ہو-
ز م۔

ZINDA-MURDA
 

دے کر نام تجھے چرس کا،
کش لگانے کو جی چاہتا ہے۔
ز م۔

ZINDA-MURDA
 

مسلمان رنڈیاں جو ہیں وہ نماز ضرور پڑھیں گی۔ رمضان کے مبارک مہینے میں روزے رکھیں گی ۔ محرم میں اپنا دھندہ بند رکھیں گی ۔ رنڈیاں کسی بھی مذہب سے ہوں ایک عام عورت مرد کی نسبت آپ کو روحانی طور پر اپنے مذہب کے ساتھ بڑی مضبوطی کے ساتھ جکڑی نظر آئیں گی ۔دراصل اس تجارت میں رنڈی اپنے جسم کو لگاتی ہے نہ کہ روح کو ۔ بھنگ یا چرس بیچنے والا ضروری نہیں کہ ان منشیات کا عادی ہو، ٹھیک اسی طرح ہر مولوی پاکپاز نہیں ہوسکتا ۔
جسم داغا جاسکتا ہے مگر روح نہیں داغی جاسکتی۔
استاد۔
ز م۔