جو لڑکیاں نماز نہیں پڑھتی، جو لڑکیاں پردہ نہیں کرتی ،جو نامحرم سے بات کرتی ہے
اور قرآن کیا کہتا ہے
اگر تم پرہیزگار رہنا چاہتی ہو تو کسی اجنبی شخص سے نرم لہجے میں بات نہ کرو
تاکہ وہ شخص جس کے دل میں کسی طرح کا روگ ہے کوئی امید نہ پیدا کرلے
اور دستور کے مطابق بات کیا کرو اور اپنے گھروں میں ٹھری رہو
اور جس طرح پہلے جاہلیت کے دنوں میں زیب وزینت کی نمائش کی جاتی تھی
اس طرح اظہار زینت نہ کرو اور نماز پڑھتی رہو اور زکوٰۃ دیتی رہو
اور اللّٰہ اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتی رہو
طلب سچی ہو تو اللّٰہ تعالیٰ کی مدد پہنچ جایا کرتی ہے ۔۔۔۔۔
انسان کے غرور کی اوقات بس اتنی ہے کہ نہ پہلی بار خود نہا سکتا ہے اور نہ آخری بار
حدودِ ربّ کے ساۓ سے میری بہنوں نہ تم نکلو بتائیں ہے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے جو نہ تم احکام کو بدلو
کسی کی جھوٹی الفت اور چاہت میں نہ تم پیسلو تم اپنی شان وشوکت کو کبھی پاؤں سے نہ کچھ لو
حلاوت چاہتی ہو تو نظر اپنی جکھا لو تم سنبل جاؤ میری بہنوں رضائے ربّ کو پالو تم

میں اب شیطان کے ہر راستے سے دُور جاؤں گی
اے اللّٰہ اب تمہارے راستے پر لوٹ آؤں گی
وہی تسکین وہ لُطفِ عبادت پھر سے پاؤں گی
یہ دنیا کی ہر اِک چاہت مٹا کر مُسکراوں گی
بڑی اُمید ہے سرکار قدموں میں بلائیں گے
کرم کی جب نظر ہوگی مدینے ہم بھی جائیں گے
اگر جانا مدینے میں ہوا ہم غم کے ماروں کا
مکینِ گنبدِ خضرا کو حالِ دل سنائیں گے
قسم اللّٰہ کی ہوگا وہ منظر دید کے قابل
قیامت میں رّسُواللّٰہ جب تشریف لائیں گے
میری یاربّ تمنّا ہے مجھے جنّت میں آنا ہے
تلّے عرشِ بریں اِک خوبصورت گھر بسانا ہے
مّحمّدُرَّسُواللّٰہ کو ہمسایہ بنانا ہے
حضرت علی رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا
آج اگر زندگی مشکل ہے تو کل کی آسانی کا وعدہ بھی اللّٰہ نے کیا ہے اللّٰہ سے مانگو خوب مانگو اللّٰہ تمہیں اُمید سے بڑھ کر دیکھا
اللّٰہ کے فیصلے ہمیشہ دیر سے سمجھ آتے ہیں
لیکن جب سمجھ آتے ہے تو آنکھیں بھیگ جاتی ہیں اور دل کہتا ہے
شکر ہے جو ہوا بہترین ہوا۔۔۔۔۔۔۔
اور اللّٰہ تعالیٰ فرماتا ہے
تو صبر تو رکھ میں تیرے سکون چھیننے والے کو وہاں سے توڑوں گا جہاں سے اسے گمان بھی نہیں ہوگا
جب حجاب کی آیت نازل ہوئی
تو کائنات کی سب سے پاکیزہ عورتوں نے
کائنات کے سب سے باکردار مردوں سے پردہ کیا تھا
تو گڑیا یہ کہنے سے کام نہیں چلے گا کہ ذہین صاف ہونے چاہیے
ہر نبی پہ جبا اِلتجا بہ وی معاف می کہ اللّٰہ دغا صدا بہ وی
ہر سڑے خپل غم کی مبتلا بہ وی غم چی دا اُمت کڑی مُصطفٰی بہ وی
یو طرف تہ مونگا گنہگار بہ یُو ہلتہ بہ آقا صلی اللّٰہ علیہ وسلم وی شفاعت بہ وی
وراز بہ دا محشر وی قیامت بہ وی غم بہ وی ژڑہ بہ وی ہیبت بہ وی
ہر طرف نفسی نفسی نعرے بہ وی خُلا کی دا آقا صلی اللّٰہ علیہ وسلم اُمت اُمت بہ وی
بڑی آباد دھرتی پر اُجاڑا ایک بستی کو فضاؤں میں اُڑایا مار کر اِنساں کی ہستی کو پتنگوں کی طرح اُڑتی رہی لاشیں فضاؤں میں فلک بھی خشک تھا کب سے تھی اِک وہشت ہواؤں میں لہو ندیوں میں جاری ہوگیا معصوم بچوں کا مداوا کون کرتا جاکے اُن مغموم بچوں کا مسلمانوں کے دل میں دنیا کی چاہت تھی اُسی دشمن سے یاری تھی عرب کے شاہ بھی بزدل عجم کے شاہ بھی یرزل بڑے خود غرض سے انسان ہے اِک نفسا نفسی ہے
کسی کا ہے نا کوئی خوف سے لبریز دھرتی ہے خدا کے سامنے جانے سے دنیا بے شعوری ہے
قیامت خود بتاے گی قیامت کیوں ضروری ہے
سجدوں میں تیرے کیا ہوا صدیاں گزر گئی
دنیا تیری بدل دیں وہ سجدہ تلاش کر
منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
مل جاۓ تجھ کو دریا تو سمندر تلاش کر
دنیا کے غم میں ہاتھ سے أُقبا نہ چھوڑنا دنیا ملے گی خود ہی بس أُقبا تلاش کر
دنیا میں جنتوں کی تمنا لیے گزر دوزخ سے جو بچاے وہ راستہ تلاش کر
حضور صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
کہ جنت میں ایک نہر ہے جسے افیح کہتے ہیں اس نہر میں نوجوان لڑکیاں ہے جسے اللّٰہ نے زعفران سے پیدا فرمایا وہ یاقوت اور موتیوں سے کھیلتی ہیں اور ستر ہزار زبانوں کے ساتھ وہ اللّٰہ کی تسبیح کرتی ہیں وہ حضرت داؤد علیہ السلام سے بھی زیادہ خوش آواز ہیں وہ کہتی ہیں
ہم اُس کی ہے جس نے عاجزی اور حضور قلب کے ساتھ اپنی نماز ادا کی تو اللّٰہ فرماتے ہیں میں ضرور اس کو اپنے گھر میں ٹھراوں گا
حضرت علی نے فرمایا
ربّ کے در پر جھکنے والے کبھی رسوا نہیں ہوتے
دنیا تماشہ دیکھتی ہے مگر ربّ آنسو گنتا ہے
اور وہی آنسو تمہاری قسمت بدل دیتے ہیں
تعلق غیر محرم سے فقت رسوائی ہے بہنوں
یہاں حرص وہوس کا ہر کوئی شیدائی ہیں بہنوں
یہ چند لمحے کی لذت میں حیا کیوں کھو رہی ہو تم
بھروسہ غیر پہ کرکے خودہی کو رہی ہو تم
ربّ!
کتنی دلکش بات ہے نہ_
سمندروں کے ربّ کو بندے کا ایک آنسو پسند ہے _
لوگ کہتے ہیں دولت میں سکون ہیں
قرآن کہتا ہے
أَلَا بِزِکْرِ اللّٰہِ تَطْمَئِنُّ الْقَلَوبُ
دلوں کا سکون صرف اللّٰہ کے ذکر میں ہے
ہر ایک دنیا کی جھوٹی لزّت
بیان کرتی ہے یہ حقیقت
حقیر تر ہے یہ مال و دنیا
حسین تر ہے وہ ربّ کی جنت
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain