جو شخص اپنے ہاتھ سے کام کر کے کھانا کھاتا ہے اس کھانے سے بہتر کوئی کھانہ نہیں اور اللہ تعالیٰ کے نبی داؤد بھی اپنے ہاتھ سے محنت کر کے کھاتے تھے (بخاری)
دوستو یاد رکھئیے دمادم پر آپ جس طرح کی چیزیں شبیر کرتے ہیں۔یہ ہی کل آپ کے حق میں گواہی ہونگی۔لہذا وہ مواد شئیر کجئیے جس پر کل اللہ کے حضور پیشی کے موقع پر ندامت اور پچھتاوا نہ ہو بلکہ خوشی اور شکر کے جذبات ہوں۔ جزاکم اللہ خیرا
علم حدیث کی اصطلاح میں 'حدیث قدسی' رسول اللہﷺسے منسوب اس روایت کو کہتے ہیں جس میں رسول اللہﷺروایت کو اللہ تعالیٰ سے منسوب کرتے ہیں، یعنی اس کی سند اللہ تعالیٰ تک بیان کی جاتی ہے۔ حدیثِ قدسی میں اللہ تعالٰی کے لیے ”متکلّم“ کا صیغہ استعمال کیا جاتا ہے۔ احادیث ِ قدسیہ کی تعداد دو سو سے زیادہ نہیں ہے
"حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ يُوسُفَ ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ اسْمُهُ سَعْدُ بْنُ عُبَيْدٍ مَوْلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَزْهَرَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : لَا يَتَمَنَّى أَحَدُكُمُ الْمَوْتَ ، إِمَّا مُحْسِنًا فَلَعَلَّهُ يَزْدَادُ ، وَإِمَّا مُسِيئًا فَلَعَلَّهُ يَسْتَعْتِبُ . " رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” کوئی شخص تم میں سے موت کی آرزو نہ کرے ، اگر وہ نیک ہے تو ممکن ہے نیکی میں اور زیادہ ہو اور اگر برا ہے تو ممکن ہے اس سے توبہ کر لے ۔“ Sahih Bukhari#7235
الله کے ساتھ کئے گئے کسی معاملے میں خسارہ نہیں پھر وہ صدقہ ہو یا خیرات تجارت ہو یا محبّت رازو نیاز ہو یا دعا!! لیکن انسان کو یہ بات جلدی سے کہاں سمجھ میں آتی ہے
حضرت محمّد صلى الله عليه وسلم امّت کے لیے راتوں میں اتنی دیر تک کھڑے ہوکر عبادت کرتے کہ ان کے ٹخنے سوج جاتے اور آج کی امّت اتنا سوتی ہے کے آنکھیں سوج جاتی ہیں