آج گزرتے ہوۓ اس نے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور کہنے لگی خدا کہ لیے مجھے دوبارہ قبول کر لو ابھی آواز کانوں میں نہیں پڑی کہ زبان سے الفاظ جاری ہوگۓ.... اب کہ بچھڑے تو شاید کبھی خابوں میں ملیں....!
ﻣﯿﮟ ﻣﯿﺴﺮ ﺗﮭﺎ ﺍﺳﮯ ﺳﺎﺗﮫ ﮐﮭﮍﺍ ﺗﮭﺎ ﺍﺳﮑﮯ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮐﺲ ﻭﺍﺳﻄﮯ ﺩﺭﺑﺎﺭ ﭘﮧ ﺩﮬﺎﮔﮯ ﺑﺎﻧﺪﮬﮯ
بہت روتا تھا طبیب میرا افسانہ سن کر!!! کہ رہا تھا تم زہر نہیں پیتے کیا؟ مریض عشق!!!
ایک قبر پہ لیکھا عجیب جملہ.... میں آہم تھا... یہ ہی وہم تھا....
ہم سر پھرے لوگوں سے تقرار کس بات کا..؟ غصہ میں تھوک کہ چلے جائے گے تیری محبت پہ ہم....!
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب محبوب چھوڑ کر جاتا ہے تو چھوڑنے سے پہلے ہی وہ جا چکا ہوتا ہے.... Zawaf
میں بڑا ہو کر طبیب بنوں گا.... اور علاج عشق دریافت کروں گا....
کر رہے تھے وہ اپنی وفاؤں کہ تذکرہ.... ہمیں دیکھ کر خاموش ہو گۓ....
اس کہ آخری الفاظ.... تجھ جیسے تو ہزاروں ملے گے.... آخر میرے جیسے ہی کیوں؟
کیوں چھوڑا مجھے؟ ایک ہی تو کمی تھی! اتنی خوبیوں کہ باوجود،،
عمران خان بڑے کام کی بات کر گیا.... سکون صرف قبر میں ہے تیرے آنگن میں نہیں......