اِک عمر ،، اُجالوں کے تعاقب میں گنوا کر
ہم شام کےمنظر میں سحر ڈھونڈ رهے ہیں....🥀
یوں نہ مل مجھ سے خفا ہو جیسے
ساتھ چل موج صبا ہو جیسے
لوگ یوں دیکھ کے ہنس دیتے ہیں
تو مجھے بھول گیا ہو جیسے
عشق کو شرک کی حد تک نہ بڑھا
یوں نہ مل ہم سے خدا ہو جیسے
موت بھی آئی تو اس ناز کے ساتھ
مجھ پہ احسان کیا ہو جیسے
ایسے انجان بنے بیٹھے ہو
تم کو کچھ بھی نہ پتا ہو جیسے
ہچکیاں رات کو آتی ہی رہیں
تو نے پھر یاد کیا ہو جیسے
زندگی بیت رہی ہے دانشؔ
ایک بے جرم سزا ہو جیسے
احسان دانش
کاش والدین کبھی
بوڑھے نا ہوں بیمار نا ہوں
غمگین نا ہوں✨
اللہ تعالیٰ سب کے والدین کو خوش رکھے آمین🥀
تم میرے نصیب میں بہتر نہیں تھے😢
ورنہ میرا خدا غلط فیصلے نہیں کرتا🔥💯*
محبت نا ملی تو محبوب جاتے ہوئے یہ دلاصہ دیا کہ دعا مانگو آخرت میں اللّٰہ سے ایک دوسرے کو مانگیں گیں ! میں بھی سوچا کوئ نئیں یہ دکھ بھی برداشت کرتے ہیں کیوں کہ دنیا تو عارضی ہے حقیقی زندگی تو وہی ہے ۔ تو چلو وہاں اگر وہ مل گیا تو الحمداللہ کوئ بات نئیں !!
اور پھر آج ایک اللّٰہ والے سے بات بات میں یہ موضوع چل پڑا تو انہوں بتایا کہ جنت میں وہی ملے گیں جن کا نکاح ہوا ہوگا ! باقی سب ہماری کی ہوئ باتیں ہیں ہمیں دیا ہوا ایک فریب ہے ! تو تب سے دکھ کی شدت اتنی بڑھ گئی ہے کہ لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے ۔
کہ نا ہم دنیا کہ رہے نا آخرت کے !
اے اللّٰہ یا تو مجھے صبر دے دے یا پھر یہ وہم یہ جزبات یہ عشق یہ محبت میرے اندر سے ایسے ختم کردے جیسے حوض کوثر کو پی کر گناہوں سے پاک ہوجاتا بندہ ۔
💔💔
جس سے ملنے کا آسرا ہی نہیں
عید ان کے__خیال__لاتی ہے
#
کھو جانے کا، کھو دینے کا مطلب جانتے ہو؟
پھر اس حال میں جینے کا مطلب جانتے ہو ؟
" لا " کی منزل پا لینا آسان نہیں ہوتا
کیا کو کر بھی نہ ہونے کا مطلب جانتے ہو؟
ویسے تو ہر چیز فنا کی جانب چلتی ہے
زندہ رہ کر مر جانے کا مطلب جانتے ہو؟
ساری باتیں کہہ دیتے ہو کس آسانی سے
کیا تم میرے چپ رہنے کا مطلب جانتے ہو؟
چھوڑ کر جانے والے تم کو کیسا ہے اب ڈر؟
اللہ حافظ کہہ دینے کا مطلب جانتے ہو؟
بے حالی ہے، بے حالی، یہ بے حالی ہے بس!
ہنستے ہنستے رو پڑنے کا مطلب جانتے ہو؟
💕💕💕💕
رھی جو زندگی ھماری__۔_تو شہرِ غمزدہ میں!!🔥
خوشیاں بانٹیں گے___ اور بے حساب...
بانٹیں گے!!🍂🍃🌷
fuckin fake peoples
عقیدت توڑ آیا ہوں ،،عبادت چھوڑ آیا ہوں ،🌿
محبت میں وفاؤں کی روایت چھوڑ آیا ہوں🍂
کسی نے خواب کے بدلے میں حرمت مانگ لی مجھ🌿 سے
میں زندہ آنکھ میں مرتی وہ حسرت چھوڑ آیا ہوں🍂
یہ ایسے زخم تھے مجھکو جو اپنی جا ں سے پیارے تھے🌿
سدا رستے رہیں ، بھرنے کی نیت چھوڑ آیا ہوں🍂
خودی کو بیچ دیتا تو مسرت مل بھی سکتی تھی🌿
اٹھا کے درد کی گھٹری میں راحت چھوڑ آیا ہوں🍂
خدایا تو تو لوگوں کی طرح قیمت نہ لے مجھ سے🌿
اٹھا کے بدنصیبی کو میں نعمت چھوڑ آیا ہوں🍂
لگی تھی آگ جب دل میں تو دامن کو بچاتا کیا🌿
بہت انمول رشتوں کی بھی قربت چھوڑ آیا ہوں🍂
اٹھا لایا ہوں خوابوں کے سبھی ٹکرے میں جھولی🌿 میں🍂
بس اپنے خون سے لکھ کر عبارت چھوڑ آیا ہوں🌿
کبھی ایسے بھی تھا اک شخص کی مجھکو ضرورت تھی🍂
مگر رو رو منانے کی،،،، وہ عادت چھوڑ آیا ہوں..🌿
نہ بزم اپنی نہ ساقی اپنا نہ شیشہ اپنا نہ ہی جام اپنا 🌚
اگر یہی ہے نظام ہستی تو غالب زندگی کو سلام اپنا😞
I LoVe U🌹
جنت واجب ہو اس پر
جس نے نیند کی گولیاں بنائ🥺💔
بڑوں کے آپسی جھگڑوں نے آخر,,,
سبھی بچوں کو بوڑھا کر دیا ہے...
ہر بشر ہے اِک وصیلہ رب سے جو مِلواتا ہے
خدمتِ انسان کا رشتہ خدا تک جاتا ہے ....
یوں مدد کرتے ہوۓ اعلان تو نہ کجئیے
عزت مجبور کو یوں قربان تو نہ کجئیے...
اے دنیا مسافر خانہ کوٸی آوے تے کوٸی جاوے
کس دی جرٸت محمد بخشا اتھے پکے ڈیرے لاوے
مُجھے اچھا سا لگتا ہے اپنی ذات میں رہنا،
گھنے بادلوں تلے جھومتی ہواؤں بھری برسات میں رہنا،
کیا معلوم کسے پتا مُجھے عشق ہے کس سے،
میری پسند فقط گہری گم ثم مہتابی رات میں رہنا،
الفاظ کسی کے کسی کی تعریفوں سے بھلا کیا،
دنیا ہے میری یہی کہ اپنی بات میں رہنا،
سکون جو تم ڈھونڈنے کے واسطے ہو یوں پھرتے،
میری ہے یہ ترجیح چُپی کی عبادات میں رہنا،
تیرے ہی ہیں کام جو مکمل نہیں نقّوی،
مُجھ کو نہیں بھاتا دماغی خرافات میں رہنا "_ 🌸🧡
- سید عباس حیدر شاہ نقوی 🖤
جگا سکے نہ ترے لب ، لکیر ایسی تھی
ہمارے بخت کی ریکھا بھی میر ایسی تھی
یہ ہاتھ چُومے گئے ، پھر بھی بے گلاب رہے
جو رُت بھی آئی ، خزاں کے سفیر ایسی تھی
وہ میرے پاؤں کو چھُونے جھُکا تھا جس لمحے
جو مانگتا اُسے دیتی ، امیر ایسی تھی
شہادتیں مرے حق میں تمام جاتی تھیں
مگر خموش تھے منصف ، نظیر ایسی تھی
کُتر کے جال بھی صیّاد کی رضا کے بغیر
تمام عُمر نہ اُڑتی ، اسیر ایسی تھی
پھر اُس کے بعد نہ دیکھے وصال کے موسم
جُدائیوں کی گھڑی چشم گیر ایسی تھی
بس اِک نگاہ مجھے دیکھتا ، چلا جاتا
اُس آدمی کی محبّت فقیر ایسی تھی
ردا کے ساتھ لٹیرے کو زادِ رہ بھی دیا
تری فراخ دلی میرے دِیر ایسی تھی
کبھی نہ چاہنے والوں کا خوں بہا مانگا
نگارِ شہرِ سخن بے ضمیر ایسی تھی
پروین شاکر
بول ہوا، اُس پار زمانے کیسے ہیں؟
اُجڑے شہر میں یار پُرانے کیسے ہیں؟
چاند اُترتا ہے اب کِس کِس آنگن میں؟
کِرنوں سے مِحرُوم گھرانے کیسے ہیں؟
لب بستہ دروازوں پر کیا بِیت گئی
گلیوں سے منسُوب افسانے کیسے ہیں؟
زہر اُگلتے سانپوں کی پھنکار تلے؟
ویرانوں میں دفن خزانے کیسے ہیں
جن کی چاک قمیضیں تیرے ہاتھ لگیں
خاک پہنتے وہ دیوانے کیسے ہیں؟
جِن کے جُھرمٹ میں شمعیں دَم توڑ گئیں
وہ پیارے، پاگل پروانے کیسے ہیں؟
محسنؔ ہم تو خیر خبر سے دَرگُذرے
اپنے گھر کے لوگ نجانے کیسے ہیں؟
محسن نقوی
(طلوعِ اشک)
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain