وہ تن کا تماشائی رہا مَن نہیں دیکھا
دہلیز تک آیا بھی تو آنگن نہیں دیکھا
چہرے پہ کھلی دھوپ میں اس درجہ مگن تھا
آنکھوں سے برستا ہوا ساون،،،نہیں دیکھا
اس سمت سمیٹوں تو بکھرتا ہے ادھر سے
دکھ دیتے ہوئے یار نے دامن نہیں دیکھا
دروازے پہ آ کر جو کسی نے بھی صدا دی
دل کھول دیا دوست کہ دشمن نہیں دیکھا
Abrar Ch


وہ سمجھتا ہے ہر شخص بدل جاتا ہے
اُسے لگتا ہے زمانہ اسکے جیسا ہے🤣🤣




لڑکا
ہنس مت پگلی پیار ہو جائے گا
لڑکی
تو بھی زیادہ فری نہ ہو بلاک ہو جائے گا،،



submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain