انسان کو یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہمیں سنبھالنا کسی اور کی ذمہ داری نہیں ہوتی ، خود کے سوا سب دوسرے ہوتے ہیں۔ اور یہ بات انسان جتنی جلدی جان لے گا اتنا لوگوں سے کم مایوس ہوتا جائےگا
میں کسی شام چلا جاؤں گا منظر سے،، لوگ بہل جائیں گے کچھ روز پریشان ہو کر!!
میں اپنی ہی بے قراری سے مر گیا آخر میرے لیے کوئی دل بے قرار تھا ہی نہیں۔۔
تمہیں فقط غم روزگار ہے میاں ! مجھے اس کی جدائی کا غم اپنے پاؤں پہ کھڑا ہونے نہیں دیتا 💔
ہوں گــے ڪُچھ اور بھــی َاسبابــــــ تباہِـــی ڪــے مگر.. خُوشــــــں فِہمــی بِھــی ڪہیــں ڪا نہیــں چھوڑتـــی
اب تو دیواریں بھی سہم جاتی ہیں ہم اپنا دکھ کس کو جا کے سنائیں
ایک یہ دکھ بھی ہے کہ ہم بے گھروں کا اپنے سوا کوئی دوست بھی نہیں ہوتا ہے
کبھی ملی تو میں پوچھوں گا اس سے میرے نصیب کی خوشی کہاں تھی تو
تم اس تنہائی سے واقف ہو جب سایا بھی انسان کو کاٹتا ہے
بیکار مسرت ہے اگر راس نہ آئے راس آئے کسی کو تو بڑی چیز ہے غم بھی
لا حاصل محبت پھر یوں ہوا کہ زندگی کچھ زیادہ خاموش ہو گئی ہے آنکھیں اب زیادہ خواب نہیں دیکھتیں اور دل یقین کھو چکا ہے باقی سب کچھ ٹھیک ہے
اک ہنگامے پہ موقوف ہے گھر کی رونق نوحہ غم ہی سہی نغمہ شادی نا سہی
عمرِ رفتاں کی رائیگانی سمیٹتے کسی گہری اذیت سے دو چار ہے دل ! 🥀