کر لونگا جمع دولت و زر اُسکے بعد کیا؟ لے لونگا شاندار سا گھر اُسکے بعد کیا؟ شعر و سخن کی خوب سجاونگا محفلیں دُنیا میں ہوگا نام مگر اُسکے بعد کیا ؟ موج آئیگی تُو سارے جہاں کی کرونگا سیر واپس وہی پُرانا نگر اُسکے بعد کیا ؟ ایک روز موت زیست کا در کھٹکھٹائیگی بجھ جائیگا چراغِ قمر اُسکے بعد کیا؟ اُٹھتی تھی خاک خاک سے مل جائے گی وہی پھر اس کے بعد کس كو خبر اُسکے بعد کیا؟
ایک ایسی بھی وہ گھڑی تھی کیا زمانہ تھا خوبصورت جہاں سے اپنا آشیانہ تھا تیرے جانے کے بعد جتنے غم ملے مُجھ کو دِل پہ کتنے ہیں زخم کیسے دکھاؤں تُجھ کو چھوڑ آیا میں بہت پیچھے سپنا میرا چاند تاروں میں نظر آئے چہرہ تیرا