میری چپ سب کو کھائے جا رہی ہے میں گھر میں سب سے زیادہ بولتی تھی
ہم پہ اترے ہیں حوصلے کمال کے
لوگ منتظر ہی رہے ہمارے زوال کے
یہ جو بے رخی ہے بجا نہیں
یہ ادائیں کیوں یہ غرور کیا
چلتے رہیں گے قافلے میرے بغیر بھی یہاں
🌚اک ستارہ ٹوٹ جانے سے فلک تنہا نہیں ہوتا
اوڑھ کر مٹی کی چادر بے نشاں ہوجائیں گے
ایک دن آئے گا ہم بھی داستاں ہوجائیں گے
ہوسکتا ہے یا رابطہ آخری ہو
اور عین ممکن ہے
دوبارہ نہ ملیں ہم
ہم شرارتی بھی انتہا کے تھے
اب سنجیده بھی بے مثال ہیں
نہ جانے کہاں کھوگئی وہ رونقیں
جو خود سے ہوا کرتی تھیں
میں قصہ مختصر نہ تھا
ورق کو جلدی پلٹ گئے تم
جب تھوڑا سا مسکرانے لگتے ہیں
حادثے پھر سے سر اٹھانے لگتے ہیں
مختصر سا قیام ہے اور بس
ہم یادیں چھوڑ کر چلے جائیں گے
تیری ناراضگی واجب ہے
میں خود سے بھی خوش نہامی ہوں آج کل
میں نے چاہا تھا زخم بھر جائیں
زخم ہی زخم بھر گئے مجھ میں
کیوں ہوتا ہے یہ اعتبار کی دہلیزوں پر اکثر
جو بہت اپنے ہوں وہ اپنے نہیں رہتے
آپ ہی اپنی جفاؤں پر غور کریں
ہم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی
اک ادا سے چھلنی اک ادا سے تسلی
یارِ من ستم گر بھی, یارِ من مسيخا بھی
مقام نقطہ بدل گیا
نکھر رہے تھے بکھر گئے
مجھے اس جگہ سے بھی ہوجاتی ہے محبت
جہاں بیٹھ کر سوچ لوں تمھیں
موجود تھی اداسی ابھی پچھلی رات کی
بہلا تھا دل ذرا سا , کہ پھر رات ہو گئی
مر جائیں گے تو کسی کے لب پہ نام ہوگا
ماتم ہوگا کہیں,کہیں شہنائیوں کا اہتمام ہوگا
کوئی روئے گا یاد کرکے وفائیں ہماری
لبوں پہ کسی کے خوشیوں کا جام ہوگا
کوئ ڈھونڈے گا دولت اپنی ہاتھوں میں لے کے
نہ ملیں گے ہم نہ قیمت ہماری نہ ہی کوئی دام ہوگا
ختم ہوگی جب شباب الفت کسی پہ
کر کے یاد تڑپے گا,معاملہ یہ سرعام ہوگا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain